اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۱) کنزالعمال میں صرف اس کی صراحت ہے کہ سب سے پہلے معانقہ حضرت ابرہیم علیہ السلام نے کیا؛ لیکن اس کی صراحت نہیں ہے کہ معانقہ کس سے کیا؟ مولفِ کتاب کو ایک اردو کتاب میں اس کی صراحت ملی: الفاظ یہ ہیں: اور آپ ( حضرت ابراہیمؑ) نے اس وقت یہ معانقہ حضرت ذو القرنین علیہ السلام سے کیا، و ہ مقام ابطح مکہ میں تشریف فرماتھے، اہمیتِ سلام وملاقات: ۵۶۔ مصلحت کے خلاف نہ ہو اور اس سے کسی برائی یا اس کے شک وشبہ کے پیدا ہونے کا اندیشہ نہ ہو؛ بلکہ جائز محبت کی پہچان ہو، بلاتکلف جھپٹنے اور گلے ملنے کا تقاضہ ہو اور یاد رہے معانقہ اور تقبیل بذات خود سلام کا تکملہ اور تتمہ نہیں؛ بلکہ فقط جوش مسرت ومحبت کے مواقع پر ثابت ہے اور صحابہ میں سفر سے واپسی کے وقت اِس کا رواج تھا جیسا کہ آگے آرہا ہے۔ معانقہ کا حکم امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک معانقہ وتقبیل مکروہ ہے، ابن عیینہؒ جواز کے قائل ہیں۔ اختلف الناس فيالمعانقۃ، فکرہہا مالک وأجازہا ابن عیینۃ۔ (شرح ابن بطال:۹؍۵۰) علامہ نوویؒ نے شرح مسلم میں لکھا ہے: واختلف العلماء في معانقۃ الرجل للرجل القادم من سفر، فکرہہا مالک وقال: ہي بدعۃ(۱) واستحبہا سفیان وغیرہ، وہوالصحیح الذي علیہ الأکثرون والمحققون۔(شرح النووی: ۸؍۲۰۸) یعنی ایک شخص کا سفر سے واپس آنے والے شخص سے معانقہ کرنے کے سلسلے میں اختلاف ہے، امام مالکؒ بدعت کہتے ہیں اورحضرت سفیان ابن عیینہؒ اس کومستحب کہتے ہیں اور استحباب کا قول ہی صحیح ہے، اکثر محققین کی رائے یہی ہے۔ امام مالکؒ اور حضرت سفیانؒ کا مناظرہ تقریباًسارے محدثین نے اس مناظرہ کو ذکر کیا ہے،جس کا حاصل یہ ہے کہ : ایک مرتبہ حضرت سفیانؒ، امام مالکؒ سے ملنے آئے، سلام کے بعد امام مالک نے، ابن عیینہ سے مصافحہ کیا اور کہا: یا أبا محمد لولا أنہا بدعۃ لعانقتککہ اگر معانقہ بدعت نہ ہوتا تو میں آپ سے معانقہ (۱) حضرت مولانا زکریا صاحبؒ نے لکھا ہے: وروی عنہ ما یدل علی أنہ رجع عن القول بالکراہۃ (الأبواب والتراجم۶؍۳۵۸) جیساکہ آگے آرہا ہے۔ کرتا، حضرت سفیانؒ نے عرض کیا: عانق خیر منک کہ آپ سے بہتر ذات نے معانقہ کیا ہے، امام مالکؒ نے کہا: کیاحضرت جعفرؓ نے؟ حضرت سفیانؒ نے کہا: ہاں امام مالکؒ نے کہا ذاک خاص یعنی یہ ایک خاص واقعہ ہے،حضرت سفیانؒ نے کہا: نہیں جو اُن کے لیے حکم ہے وہی ہمارے لیے ہے ما عَمَّہ یَعُمُّنا ویخص جعفر یخصنا، پھر ابن عیینہؒ نے حضرت جعفر ؓسے حضورﷺ کے معانقہ کرنے کی حدیث بیان کی، جو آگے آرہی ہے۔(شرح ابن بطال:۹؍۵۱- فتح الباری: ۱۱؍۷۲) حنفی مسلک -- چند اقوال اور صحیح تحقیق علامہ شامیؒ نے ہدایہ کے حوالے سے لکھا ہے: انسان کا انسان کو چومنا (خواہ