اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جواب: رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: ما من مسلمین یلتقیان، فیصافحانِ إلا غفرلہما قبل أن یتفرقا۔ دو مسلمان جب بھی آپس میں ملتے ہیں اور مصافحہ بھی کرتے ہیں، تو الگ ہونے سے پہلے اُن کے گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔ اسی لیے ملاقات کے وقت مصافحہ کے مسنون ہونے پر امت کا اجماع واتفاق ہے۔ المصافحۃ سنۃ مجمع علیہا عند التلاقي۔(فتح الباری:۱۱؍۵۷) رسول اللہﷺ نے، اس میں مَردوں اور عورتوں کی کوئی تفریق نہیں فرمائی، نہ فقہاء نے فرق کیا ہے؛ اس لیے جیسے ایک مرد دوسرے مرد سے مصافحہ ومعانقہ کرسکتا ہے، اسی طرح ایک عورت کا دوسری عورت سے بھی مصافحہ ومعانقہ کرنا سنت اور مسنون ہے۔کتاب الفتاویٰ: ۶؍۱۲۷) مصافحہ کے لیے ہاتھ میں خوشبو لگانا حضرت ثابت البنانی سے مروی ہے: کہ حضرت انسؓ اپنے دوستوں اور بھائیوں سے مصافحہ کے لیے صبح کو اپنے ہاتھ میں خوشبو لگایا کرتے تھے۔(الادب المفرد، رقم: ۹۴۹، باب من دھن یدہ) تشریح: مصافحہ میں چوں کہ ایک آدمی کا ہاتھ، دوسرے آدمی کے ہاتھ سے لگتا ہے، اب اگر ہاتھوں میں خوشبو لگی ہو تودوسرے کا ہاتھ بھی معطر ہوجائے گا، اُسے دلی خوشی ہوگی، طبیعت باغ باغ ہوجائے گی، بعض بزرگوں کا یہ طریقہ رہا ہے؛ اگر چہ مصافحہ کے لیے یہ کوئی لازمی امر نہیں ہے۔ کیا مجلس میں سب سے مصافحہ کرنا ضروری ہے؟ حضرت تھانویؒ لکھتے ہیں: بعضے آدمی مجلس میں پہنچ کر سب سے الگ الگ مصافحہ کرتے ہیں؛ اگر چہ سب سے تعارف نہ ہو، اِس میں بہت وقت صَرف ہوتا ہے اور فراغ تک تمام مجلس مشغول اور پریشان رہتی ہے، مناسب یہ ہے کہ جس کے پاس قصد کر کے آئے ہو، اُس سے مصافحہ پر کفایت کرو؛ البتہ دوسروں سے بھی تعارف ہو تو مضائقہ نہیں۔(آداب المعاشرت مع اصلاحی نصاب: ۴۷۰) مردوں کا عورتوں سے مصافحہ کرنا: جائز وناجائز کا معیار سلام کی بحث میں یہ بات گذر چکی ہے کہ مردوں کا عورتوں کو کہاں سلام کرنا جائز ہے اور کہاں ناجائز ہے، وہ بحث ایک بار پھر پڑھ لی جائے، یہاں عرض یہ کرنا ہے کہ سلام میں تو صرف زبان سے آواز نکلتی ہے، وہاں فتنہ وفساد کا اعتبار فقہاء نے کیا ہے، اور مصافحہ میں ایک کا ہاتھ دوسرے سے ملتا ہے، مَس ہوتا ہے؛ یہی وجہ ہے کہ فقہاء نے لکھا ہے کہ جس کو دیکھنا ناجائز ہے، اُس کو چھونا بھی ناجائز ہے؛ بلکہ چھونے میں قباحت زیادہ شدید ہے۔ وقد قال أصحابنا: کل من حرم النظر إلیہ حرم مسہ؛ بل المس أشد۔(الاذکار:۳۰۴) اس اصول سے مصافحہ کا مذکورہ مسئلہ آسان ہوجاتا ہے، اس کی روشنی میں چند مسائل لکھے جاتے ہیں: