اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تشریح: اِس حدیث سے معلوم ہوا :کہ سلام کرتے وقت جھکنا منع ہے، ملا علی قاریؒ لکھتے ہیں: فإنہ في معنی الرکوع وہو کالسجود من عبادۃ اللہ تعالیٰ (۱) یعنی جھکنا رکوع کے مشابہ ہے اور رکوع، سجدہ کی طرح ہوتاہے، جس طرح غیر اللہ کے سامنے سجدہ کرنا حرام ہے، رکوع کرنا بھی حرام ہے؛ لہٰذا صرف جھکنا یا سلام کے ساتھ جھکنا جس طرح کورنش بجالاتے ہیں ممنوع ہے۔ مظاہر حق میں ہے: اِس حدیث سے معلوم ہوا کہ سلام کے وقت جھکنا، جیسا کہ کچھ لوگوں کا معمول ہے اور بعض جگہوں پر اس کا رواج ہے، خلافِ سنت ہے، (۱) مرقاۃ: ۹؍۷۶۔ اور آں حضرت نے اِس کو اِس بنا پر پسند نہیں فرمایا کہ یہ چیز رکوع کے حکم میں ہے اور رکوع اللہ کی عبادت ہے۔ یحییٰ نے محی السنہؒ سے نقل کیا ہے: کہ سلام کے وقت پیٹھ جھکانا مکروہ ہے؛ کیوں کہ اِس کی ممانعت میں صحیح حدیث منقول ہے اور اگر چہ بعض اہل علم وصلاح نے اِس کو اختیار کیاہے؛ لیکن اُن کا یہ فعل ہر گز قابل اعتبار واعتماد نہیں ہے۔(مظاہر حق:۵؍۳۷۰) جھنڈے اور پر چم کو سلام کرنا جھنڈے اور پرچم کسی بھی قوم اور ملک کی شناخت اور یونیفارم کی حیثیت رکھتے ہیں، اُن کا لہرانا جائز ہے؛ لیکن اِس موقع سے کوئی ایسا عمل کرنا جس سے جھنڈے کی غیرمعمولی تعظیم ظاہر ہوتی ہو مثلا: دونوں ہاتھ جوڑنا، یاجھکنا، یا سجدہ کرنا جائز نہیں؛ اسلامی نقطہ نظر سے کسی بھی مخلوق کے ساتھ اِس طرح کا برتاؤ روا نہیں، حضورﷺ نے کسی کے سامنے جھکنے سے منع فرمایا ہے، روایت ابھی اوپر گذری ہے؛ چناں چہ اسکولوں، کالجوںاور سرکاری اداروں میں ملکی جھنڈے کو سلام کیاجاتا ہے؛ بالخصوص اِس ملک کی آزادی کے دن ترانہ خوانی اور پرچم کشائی ہوتی ہے، پھر موجودین جھنڈے کو سلام کرتے ہیں، شرعی طور سے یہ درست نہیں ہے، مولانا یوسف لدھیانویؒ لکھتے ہیں: پرچم کو سلام کرنا غیر شرعی رسم ہے،اِس کو تبدیل کرنا چاہیے؛ وطن سے محبت تو ایمان کی علامت ہے؛ مگر اظہارِ محبت کا یہ طریقہ کفار کی ایجاد ہے، مسلمانوں کو کفار کی تقلید روا نہیں۔(آپ کے مسائل:۷؍۲۶۸) اِس سے ملتا جلتا ایک سوال اور اُس کاجواب امداد الفتاویٰ:۴؍۶۴۶ پر درج ہے، اہل علم دیکھ سکتے ہیں۔ جوڈ وکراٹے سینٹر کا سلام میں جھکنے کا قانون خلاف شرع ہے جوڈوکراٹے کی جہاں ٹریننگ ہوتی ہے وہاں جوڈ وکراٹے سیکھنے والے اسٹوڈنٹ جب اپنے Sir کے سامنے آتے ہیں تواُن کے سامنے ہاتھ کھُلے چھوڑتے ہوئے اِس قدر جھکتے ہیں جیسے نماز میں رکوع کی حالت ہوتی ہے، اسی طرح کراٹے کے اختتام پر جھکنے کا قانون ہوتاہے، اسلامی نقطۂ نظر سے یہ امر ناجائز ہے، اگر جوڈ وکراٹے سیکھنے والے لڑکے، مسلمان ہوں تواِن کے لیے شرعاً اِس طرح جھکنا ناجائز ہوگا۔