اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں مصافحہ کیا جاتا ہے کہ دونوں کے رخ آمنے سامنے کے بجائے کیمرے کے سامنے ہوجائیں؛ تاکہ دونوں کے چہرے تصویرمیں آسکیں؛ عموماً لیڈر قسم کے لوگ ایسا کرتے ہیں، اخبارات میں مشاہدہ کیا جاسکتا ہے، لکھنا یہ ہے کہ کوئی مسلمان اگر ایسے مصافحہ کرے، تو وہ رسمی مصافحہ کہلائے گا، شرعی نہیں، دنیاوی مقصد کے حصول کی خاطر کیا جاسکتا ہے،اُخروی ثواب کے حصول کے لیے کافی نہیں۔ مصافحہ رخصت ہوتے وقت جائزہے (۱) حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: کہ حضورﷺ جب کسی کو رخصت کرتے تھے، تو اس کا ہاتھ پکڑتے، آپ اُس کا ہاتھ نہیں چھوڑتے تھے؛ یہاں تک وہ شخص خود ہی حضورﷺ کا ہاتھ چھوڑ دیتا، اور یہ دعا دیتے: استودع اللہ دینَک وأمانتَک وآخرَ عملکاور ایک روایت میں وخواتیم عملکہے۔(مشکوٰۃ:۱؍۲۱۴، ترمذی: ۳۴۴۲) مصافحہ کی مشروعیت اظہار محبت کے لیے ہے اور اظہارِ محبت کا موقع جیسے اولِ لقاء ہے، ایسے ہی وقتِ وداع بھی ہے؛ چناں چہ سلامِ وداع بھی اِسی لیے ہے، اور اِسی لیے پوری دنیا میں اِس کا دستور ہے۔(احسن الفتاویٰ۸؍۴۰۶) حضرت تھانویؒ نے رخصت کے وقت مصافحہ جائز ہے یا نہیں؟ کے جواب میں لکھاہے: اختلاف ہے‘‘ اور مجوزین کی دلیل دوحدیثیں ذکر کی ہیں، ایک فعلی جو اوپر ابن عمر ؓکے حوالے سے گذری،اور دوسری قولی وتمام تحیاتکم بینکم المصافحۃ(رواہ احمد والترمذی وضعفہ) اور استدلال یوں کیا ہے کہ جب سلام بوقت وداع مشروع ہے تو مصافحہ جوسلام کا تکملہ ہے بوقت ِوداع بدرجہ اولیٰ مشروع ہوگا، اور حدیث کا ضعف، ثبوتِ فضائل میں مضر نہیں۔ (امداد الفتاوی:۴؍۴۹۲) بذل المجھود کے حاشیہ میں ہے: لوگوں میں مشہور ہے کہ واپسی اور رخصتی کے وقت مصافحہ کا ثبوت نہیں، یہ صحیح نہیں ہے۔ والمشہور علی الألسنۃ أن المصافحۃ عند الوداع لا تثبت، ولیس بصحیح، لروایات ذکرتہا علی ھامش’’جمع الفوائد‘‘(۲؍۱۴۱) ( حاشیہ بذل المجھود:۱۳؍۵۹۶) رخصتی اور الوداعی مصافحہ کے وقت کیا پڑھیں؟ رخصتی کے وقت مصافحہ کرتے ہوئے بھی دعا پڑھنی چاہیے مثلا : یغفر اللہ لنا ولکم اور اگر کوئی عازمِ سفر ہو تو جس سے و ہ مصافحہ کررہا ہے اسے أستَودِعُ اللہَ دِینَک وأمَانتَک خَواتِیمَ عَمِلِکَ پڑھنا چاہیے جیسا کہ اوپر حدیث میں گذرا۔(۱) (۱) دعا کا ترجمہ: میں تیرا دین، تیری ہر قابل حفاظت چیز اور تیرا آخری عمل اللہ تعالیٰ کے حوالے کرتا ہوں۔ في أمان اللہ، راشداً مَہْدِیاًّ، سَالِماً غَانِماً جیسے کلماتِ دعائیہ بھی بول سکتے ہیں۔ عورتوں کا باہم مصافحہ ومعانقہ سوال: (۲۰۷۸) کیاعورتیں آپس میں مصافحہ کرسکتی ہیں اور کیا گلے مل سکتی ہیں؟