اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دیوار یا پردہ کے پیچھے سے کوئی سلام کرے تو؟ اگر کوئی شخص کسی کو پردے یا دیوار کے پیچھے سے آواز دیتے ہوئے کہے: السلام علیکم اگر آواز سنائی دے تو سلام کا جواب دینا واجب ہے۔(الأذکار:۲۸۲) ریڈیو پر سلام کا جواب واجب نہیں بلا ضرورت خبریں سننا ہی جائز نہیں؛ اِس لیے ریڈیو پرسلام سننے اور اُس کا جواب دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا؛ اگر کسی ضرورت واقعیہ سے خبریں سن رہا ہے اور ریڈیوپر سلام سن لیا، تو اس کا جواب دینا جائز نہیں؛ اس لیے کہ یہ سلام سنت کے خلاف اور بے موقع ہے، وعظ وتقریر اور کسی امر کی عام اشاعت اور اعلان سے قبل سلام، حضور اکرمﷺ صحابۂ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم وتابعین اور سلف صالحین سے ثابت نہیں۔(احسن الفتاویٰ:۸؍۱۳۸) تنبیہ: پیچھے مفتی محمود صاحبؒ کا ایک فتویٰ اِس تعلق سے گذرا ہے، کچھ شرطوں کے ساتھ انہوں نے جواب دینے کو احوط بتایا ہے۔ دیکھیے: ’’ٹیپ رکارڈ، ریڈیو وغیرہ سے کیا گیا سلام،ص:۱۹۷‘‘ تحیہ کے طور پر سجدہ ناجائز ہے امام جصاصؒ نے لکھا ہے: کہ انبیاء سابقین کی شریعت میں بڑوں کی تعظیم اور تحیہ کے لیے سجدہ مباح تھا، شریعت محمدیہ میں منسوخ ہوگیا ، اور بڑوں کی تعظیم کے لیے صرف سلام ومصافحہ کی اجازت دی گئی ہے، رکوع سجدہ اور بہ ہیئت نماز ہاتھ باندھ کر کھڑے ہونے کو ناجائز قرار دے دیا گیا۔ (أحکام القرآن:۱؍۳۷) ناپاک شخص کا سلام کرنا جب آدمی کوغسل کی ضرورت ہو تو اس حالت میں قرآن مجید پڑھنے، قرآن مجید چھونے اور مسجد میں داخل ہونے کی ممانعت ہے؛ چوں کہ نماز بھی قرآن ہی سے متعلق ہے؛ اِس لیے اس حالت میں نماز بھی ادا نہیں کی جاسکتی، باقی دوسرے اذکار پڑھنے کی، قرآن وحدیث میں کہیں ممانعت وارد نہیں ہوئی ہے؛اِس لیے اس حالت میں قرآن کی آیات لکھے ہوئے کاغذ کا جیب میں رکھنا، سلام، اللہ اکبر کہنا…جائز ہے۔(کتاب الفتاویٰ:۲؍۶۶) جو شخص سلام کا جواب نہیں دیتا اُسے سلام کرنا چاہیے یا نہیں؟ سلام کرنا سنت ہے؛ لیکن جواب دینا واجب ہے، کوئی شخص اگر سلام کا جواب نہیں دیتا تو وہ ایک واجب کاتارک ہوتا ہے؛ لیکن اگر کوئی شخص ایسا ہے جو سلام کا جواب ہی نہیں دیتا تو اُسے سلام کرنا چاہیے یا نہیں؟ اِس سلسلے میں مسئلہ یہ ہے کہ ایسے شخص کو سلام کرنا چاہیے، ہوسکتا ہے وہ جواب دیتا ہو لیکن آہستہ، اور اگر جواب نہیں دیتا ہے تو جواب نہ دینے کی کوئی خاص وجہ ہوگی اگر ایسا ہے تو پہلی فرصت میں اس کی طرف توجہ دے مثلا: باپ بیٹے سے یا استاذ شاگرد سے کسی دینی معاملہ کی وجہ سے ناراض ہے اور بیٹا یا شاگرد اسے سلام کرتے ہیں؛ لیکن وہ لوگ جواب نہیں دیتے، تو بیٹے اور شاگرد کو ناراضگی دور کرنی چاہیے، اُن کا جواب نہ دینا ادب وتہذیب سکھانے