موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
دے سکتے۔ نہ صرف انسان بلکہ جنات بھی شامل ہوجائیں تب بھی نہیں دےسکتے۔ یہ پورا قرآن شریف نہیں بلکہ صرف اس کا ایک تھوڑا سا حصہ یا چھوٹی سورت مثلاًسورۂ کوثر یا سورۂ عصر کے برابر بھی پوری مخلوق اس کا جواب تیار نہیں کرسکتی،اسی لئے ارشاد فرمایا : ’’قُلْ فَأْتُوْا بِسُوْرَةٍمِنْ مِّثْلِهٖ ‘‘۱؎اے نبی آپ کہہ دیجئے کہ (اگر ہم نے اس کو گھڑ لیا ہے جیساکہ تم کہہ رہے ہو )توتم بھی اس کے مثل ایک سورت (گھڑ کر ) لےآؤ۔نبی کامعجزہ امت کے پاس یہ ایسا عجیب و غریب معجزہ ہے کہ معجزہ ہوکر بھی اُمت کے ہاتھ میں دے دیا گیا ہے۔ معجزہ نبی کی اپنی نبوت کی دلیل ہوتی ہے،کیونکہ جب وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ میں اللہ کا نبی ہوں اور اللہ کے پاس سے میرے پاس پیغام آتا ہے اور میرے پاس آسمان سے احکام اترتے ہیں تووہ بطورِ ثبوت اس کو پیش کرتے ہیں، وہ لوگوں کو دکھاتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے خاص طور پر مجھے یہ چیز ملی ہے،لہٰذا اس کو دیکھ کر تم لوگ مجھ پر یقین کرو اور ایمان لاؤ۔ اللہ تعالیٰ نے حضور اکرم ﷺ کو جو معجزات دیے ہیں اُس میں سے ایک معجزہ قرآن پاک بھی ہے۔ یہ دستورِ حیات بھی ہے ،معجزہ بھی ہے، دلیل بھی ہے اور رہبر بھی ہے۔ آپ ﷺ اس دنیا سے پردہ فرماگئے لیکن آپﷺ کا کام چونکہ اس اُمت کو کرنا تھا اسے پھیلانا تھااسی لیے یہ معجزہ اُمت کے ہاتھوں میں بھی دے دیا گیا۔ یہ قیامت تک کے لیے ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ حضور اکرمﷺکے زمانے میں جو اس کی اعجازی صفات تھیں اب وہ باقی نہیں ہیں،یہ اس وقت بھی معجزہ تھا اور آج بھی ہے، جب بھی اس کے ذریعہ چیلنج تھا اور آج بھی ہے۔ اور قیامت تک یہ چیلنج باقی رہے گا۔ ------------------------------ ۱؎: یونس:۳۸