موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
نظامِ شفاعت سے دھوکہ نہ کھائیں: لیکن آدمی اس نظامِ شفاعت کی وجہ سے دھوکے میں آجاتا ہے،اور شفاعت کا سہارا لے کر اعمال سے غافل ہوجاتا ہے،حق تعالیٰ شانہ نے اُس کا علاج بیان کیا کہ ایک بدلہ کا دن ہے ،اس دن کا میں مالک ہوں میرے علاوہ کوئی اور مالک نہیں ہوگا،بادشاہت میری ہوگی،سلطنت میری ہوگی،اس دن ایک ایک عمل کا بدلہ سامنے ہوگا،برا کام کیا ہو تو برا نتیجہ بھی دیکھے گا،اس لئے دنیا میں ڈر کر میرے حکم کے تابع رہ،کسی کے سہارے کی امید نہ رکھ،کیا پتہ کہ تو نے کسی سے سفارش کی امید رکھی ،لیکن اللہ پاک نے اسے سفارش کا موقع نہ دیا،یا موقع تو دیا لیکن تیرے لیے نہیں دیا تو اس وقت کیا ہوگا؟۱؎اس لئے اس بدلہ کی دن کی تیاری کرنی ہے،اور وہاں صحیح نتیجہ بر آمد ہونے کے لئے اعمال بھی اسی اعتبار سے کرنے ہوں گے۔ دنیا بدلہ کی جگہ نہیں،عمل کی جگہ ہے،یہاں دین پر عمل کرنا ہے، اس کا بدلہ ضرور تمہیں ملے گا۔ عام طور پر دین پر عمل کرنے کا بدلہ نظر نہیں آتا۔ جاب(Job) کا بدلہ نظر آتا ہے، پیسے کا بدلہ نظر آتا ہے، چیز کا بدلہ نظر آتا ہے مگر دین کا بدلہ نظر نہیں آتا،اسی لئے آدمی اس سے غفلت میں ہے،حالانکہ دین کے معنی خود ’’بدلہ‘‘ کے ہیں۔ ﴿کَمَا تَدِیْنُ تُدَانُ﴾ عربی کا مشہور مقولہ ہے۔حضرت ابو قلابہ اور حضرت ابن عمرسےبھی مروی ہے۔۲؎ جیسا تم کرو گے ویسا ہی بدلہ پاؤگے،لیکن اس بدلہ پر یقین کامل نہیں ہے۔ ------------------------------ ۱؎:شفاعت کی تفصیل حضرت کی دیگر کتب موضوعاتی درس قرآن آیۃ الکرسی اور درس عقیدۃ الطحاوی میں مذکور ہے،وہاں مطالعہ کرسکتے ہیں۔۲؎:مصنف عبد الرزاق: ۲۰۲۶۲وکنز العمال:۴۳۰۳۲۔