موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
’’یہ اقرار اس لیے کرایا تھا کہ قیامت کے دن کہنے لگو کہ ہم کو تو اس کی خبر ہی نہ تھی۔ ‘‘کل قیامت کے دن لوگ آکر حسرت کریں گے اور اللہ تبارک وتعالیٰ سے کہیں گے کہ یہ دن واقعی اتنا پریشان کن دن ہے، اس کا ہمیں اندازہ نہیں تھا، آپ ہمیں دنیا میں واپس پہنچادیجیے، اللہ تعالیٰ فرمارہے ہیں کہ کل(قیامت کے دن) آکر ہم سے یہ نہ کہنا کہ اس دن کی آپ نے ہمیں پہلے خبر نہیں دی ،ہمیں کیا پتہ تھا؟کوئی بات مخفی نہ ہوگی: ﴿يَوْمَئِذٍ تُعْرَضُوْنَ لَا تَخْفٰى مِنْكُمْ خَافِيَةٌ﴾۱؎ ’’ اس روز تم (سب لوگوں کے سامنے) پیش کئے جاؤ گے اور تمہاری کوئی پوشیدہ بات چھپی نہ رہے گی ‘‘۔ ﴿يَوْمَ هُمْ بَارِزُوْنَ لَا يَخْفٰى عَلَى اللّٰهِ مِنْهُمْ شَيْءٌ لِمَنِ الْمُلْكُ الْيَوْمَ لِلّٰهِ الْوَاحِدِ الْقَهَّارِ﴾۲؎ ’’یہ وہ دن ہے کہ لوگ اللہ تعالیٰ کے سامنے لائے جائیں گے اور کوئی چیز لوگوں سے مخفی نہیں ہوگی اور اُس دن ملک اور ملکیت ایک واحدوقہار کے سوا کسی کی نہیں ہوگی۔‘‘ ﴿وَوُضِعَ الْكِتَابُ فَتَرَى الْمُجْرِمِيْنَ مُشْفِقِيْنَ مِمَّا فِيْهِ وَيَقُولُوْنَ يَا وَيْلَتَنَا مَالِ هَذَا الْكِتَابِ لَا يُغَادِرُ صَغِيْرَةً وَلَا كَبِيْرَةً إِلَّا أَحْصَاهَا وَوَجَدُوْا مَا عَمِلُوْا حَاضِرًا وَلَا يَظْلِمُ رَبُّكَ أَحَدًا ﴾۳؎ ’’اور (عملوں کی) کتاب (کھول کر) رکھی جائے گی تو تم گنہگاروں کو دیکھو گے کہ جو کچھ اس میں لکھا ہوگا اس سے ڈر رہے ہوں گے اور کہیں گے کہ ہائے شامت یہ کیسی کتاب ہے کہ نہ چھوٹی بات کو چھوڑتی ہے اور نہ بڑی بات کو (کوئی بات بھی نہیں) مگر ------------------------------ ۱؎:الحاقۃ:۱۸۔ ۲؎:غافر:۱۶۔ ۳؎:الکہف:۴۹۔