موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
مریم کے اسٹیچو(Statue) بنارکھے ہیں اور ان سے مدد مانگتے ہیں، نہ وہ مریم ہے اور نہ عیسیٰ ہے۔ اگر وہ پتھر سے بنا ہوا ہے تو وہ پتھر ہے یا سیمنٹ ہے، لکڑی سے بنا ہوا ہے تو وہ لکڑی ہے، لکڑی کو صرف مریم کا نام دینے سے لکڑی مریم نہیں ہوسکتی۔ اسی طرح بت ہیں، مشرکین کے پاس جو بت تھے وہ الگ ہیں اور آج ہندوؤں کے پاس جو بت ہیں وہ الگ ہیں چاہے کوئی بھی ہو رام ہو، کرشنا ہو، گنیش ہو، کالی دیوی ہو یا گوری دیوی ہو ،کچھ بھی ہو، ان سب کی حقیقت یا تو پتھر ہوتا ہے، یا لکڑی ہوتی ہے، ان کے نام رکھنے سے وہ معبود نہیں ہوجاتے۔ ان آیاتِ مبارکہ سے معلوم ہوا کہ غیر اللہ کی پرستش اور عبادت اور راہِ حق سے انحراف اور غیر اللہ کو پکارنا اللہ پاک کے غضب کا سبب ہے۔البتہ بعض صورتیں اس سے مستثنیٰ ہیں۔ جیساکہ ارشادِ ربانی ہے:مجبوری میں کلمۂ کفر کی اجازت ہے ﴿مَنْ كَفَرَ بِاللّٰهِ مِنْ بَعْدِ إِيمَانِهٖ إِلَّا مَنْ أُ كْرِهَ وَقَلْبُهٗ مُطْمَئِنٌّ بِالْإِيْمَانِ وَلٰكِنْ مِّنْ شَرَحَ بِالْكُفْرِ صَدْرًا فَعَلَيْهِمْ غَضَبٌ مِّنَ اللّٰهِ ﴾۱؎ ’’وہ لوگ جو (دل سے اور) دل کھول کر کفر کرے تو ایسوں پر اللہ کا غضب ہے اور ان کو بڑا سخت عذاب ہو گا۔البتہ جس آدمی کو کلمۂ کفر کہنے پر مجبور کیا جائے تو وہ دل کی تصدیق کے ساتھ ظاہرا کلمۂ کفر کہے تو اس کی اجازت ہے اور اللہ تعالیٰ اُس کو معاف کردیں گے ،لیکن جو اپنے کھلے دل سے کلمۂ کفر کہے گا اللہ تعالیٰ کا اُس پر غضب ہوگا۔ ------------------------------ ۱؎:النحل:۱۰۶۔