موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
برکت پیدا ہوگی اور ہر ضرر رساں چیز سے آدمی محفوظ ہوجائے گا ،تاریخ میں کئی واقعات ایسے موجود ہیں جو اس کے اثر ات اور فوائد بتلاتے ہیں۔حضرت خالد بن ولیدپر زہرکا اثر نہ کرنا: حضرت خالدبن ولید کا ایک قصہ مشہور ہے جو جنگِ حیرہ میں پیش آیا تھا، حضرت خالد بن ولیدکے پاس ایک آدمی آیا،جس کے ہاتھ میں زہر تھا ،آپ نے کہا کہ یہ کیا ہےاس نے کہا کہ زہر ہے،آپ نے کہا کہ وہ زہر مجھے دے دو یہ کہہ کر آپ نے وہ زہراس کے ہاتھ سے لیا ، لوگوں نے روکنا چاہا لیکن آپ نے جلدی کی بسم اللہ کہا اور اس کو نگل لیا ،آپ پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا،جس آدمی کے پاس زہر تھا اس نے کہا کہ خدا کی قسم ائے عرب کے لوگو جب تک تم لوگ اس زمانہ میں رہوگے تو تم ہی مالک اور غالب رہوگے ۔۱؎ یہ قصہ مختلف الفاظ اور حذف و اضافہ کے ساتھ بہت سی کتابوں میں مروی ہے۔بسم اللہ کی تاثیر کب ہوگی؟: اب آپ کہیں گے کہ ہم نے بسم اللہ الرحمن الرحیم کئی دفعہ پڑھی لیکن ایسی برکت کہیں دیکھنے میں نہیں آئی اور ایسا اثر کہیں دیکھنے میں نظر نہیں آتاتو بات در اصل یہ ہے کہ اللہ کے کلام کے ساتھ دل میں یقین بھی ہونا چاہئے،آدمی صاحبِ تقویٰ ہو، اللہ تعالیٰ سے تعلق ہو، اُس کی نیت صحیح ہو، خدا کے کلام کی برکت پر یقین ہو تو اُس پر اس کا ظہور ہوگا۔ یقین دل سے تعلق رکھنے والی چیز ہے، جب یہ بات پیدا ہوجاتی ہے تو ------------------------------ ۱؎:معجمِ کبیر:باب الخاء،رقم:۳۸۰۸و مجمع الزوائد:۹/ ۳۵۰۔بعض معاصرین نے اس کا انکار کیا ہے لیکن حافظ ابن کثیر،علامہ طبری،ابن سعد،حافظ ابنِ حجر،اور علامہ ابنِ تیمیہ جیسے بڑے علماء نے اس کو نقل کیا ہے ،لیکن کسی نے اس کی تردیدی نہیں کی ۔ (أبوبكر الصديق رضي الله عنہ شخصیتہ وعصره:۵؍۲۳)