موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
ضروری ہے،کوئی زندہ بھی ہے،ارادہ بھی کرتا ہے، جانتا بھی ہے،لیکن اس کے پاس قدرت نہیں ہوتی ۔تب بھی ضرورت کی تکمیل نہیں ہوگی،ایسے بہت سے لوگ ہیں جو چاہتے ہیں کہ کوشش کریں لیکن اُن کے پاس قدرت نہیں ہے۔ بوسنیا میں لوگ پریشان ہیں۔ کتنے آدمیوں کے دل میں یہ تڑپ ہوتی ہے کہ اگر اُن کے لیے ہم سے کچھ ہوسکے تو ہم کریں، لیکن ان کے پاس اس کی قدرت نہیں ،اس لئے قدرت کا ہونا بھی ضروری ہے۔ اس کے بعد صفتِ سماعت اور صفتِ بصارت کا ہونا بھی ضروری ہے،ان صفات کے بغیر کوئی رب نہیں ہوسکتا۔ سوائے اللہ کے کوئی ایسا نہیں ہے جس میں یہ صفات جمع ہوں،اس لئے سب کے رب وہی ہیں،سب کی ضرورتوں کی تکمیل کرنے والے وہی ہیں۔ضرورت اور مصلحت : ایک ہوتی ہے ضرورت اور ایک ہوتی ہے مصلحت ۔ چھوٹا بچہ چاقو مانگتا ہے، گرم کھانے میں ہاتھ ڈالنا چاہتا ہے،لیکن اسے چاقو دینے میں اور گرم کھانے میں ہاتھ ڈالنے میں مصلحت نہیں ہوتی،اس لئے اس کو روک دیا جاتا ہے،ایسے ہی کوئی شخص کسی خاص عورت سے شادی کرنا چاہتا ہے،کوئی اولاد چاہتا ہے، کوئی جاب (Job)چاہتا ہے کوئی مال چاہتا ہے ،لیکن اس چیز کے دینے میں اس کی مصلحت نہیں ہوتی،اگر ان کو اس وقت وہ چیز مہیا کی جائے تو اُس کا کیا اثر مرتب ہوگا؟ آئندہ انجام کے اعتبار سے کیا چیز ہونے والی ہے؟اس کاانہیں پتہ نہیں، بندے ضرورت کو تو جانتے ہیں،لیکن مصلحت نہیں جانتے، اللہ پاک ہر مخلوق کی ضرورت اور مصلحت دونوں کو جانتے ہیں۔اور اسی اعتبار سے امور کی تکمیل فرماتے ہیں۔