موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
گا۔ اسی وجہ سے ہمارے مذہب اسلام کو بھی ’’دین‘‘ کہتے ہیں کیونکہ اسلام قبول کرنے پر بدلہ ہے۔ جس طرح زہر اور دوا میں اثر ہے بالکل اسی طرح اللہ تبارک وتعالیٰ نے اعمال میں بھی اثر رکھ دیا ہے۔ زہر کھاتے ہی آدمی کو نقصان پہنچتا ہے، چاہے کوئی اخلاص سے کھائے، چاہے کوئی دوا سمجھ کر کھائے۔اسی طرح ہمارے اعمال کا اثر بھی وہاں سامنے آنے والا ہے۔ وہاں پیغمبر ہوں گے، اوّلین و آخرین ہوں گے، اپنے اور پرائے ہوں گے، دوست و دُشمن ہوں گے، اللہ کے ولی ہوں گے، اپنے خاندان کے چھوٹے بڑے ہوں گے، سب لوگوں کی نگاہ اُس پر ہوگی ،سب کے سامنے اس کے ایک ایک عمل کو کھولا جائے گا اور بتایا جائیگا،چھوٹے سے چھوٹے اور بڑے سے بڑے گناہ سب کے سامنے پیش کئے جائیں گے،اگر ہمارے اعمال برے ہیں تو ہمارے لئے کتنی ذلت ہوگی؟اس دن کی رسوائی سے پناہ مانگیں: اسی ذلت سے بچنےکے لئے نبی ﷺنے ہمیں اس دعا کو تشہد میں پڑھنے کا حکم دیا ’’ لَا تُخْزِنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ‘‘ ۱؎ اورقرآن مجید میں بھی یہ دعا مذکور ہے،حضور پاک ﷺبھی بطورِ خاص یہ دعا فرماتے تھے: ﴿وَلَا تُخْزِنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّكَ لَا تُخلِفُ الْمِيْعَادَ﴾۲؎ یااللہ! قیامت کے دن ہمیں رُسوا نہ فرمائیے،بیشک آپ وعدے کی خلاف ورزی نہیں فرماتے۔اللہ پاک نے جواب میں فرمایا: ﴿يَوْمَ لَا يُخْزِي اللّٰهُ النَّبِيَّ وَالَّذِيْنَ آمَنُوْا مَعَهٗ﴾۳؎ ’’یہ وہ دن ہوگا جس دن اللہ تعالیٰ نبی کو ذلیل نہیں کرے گا اور ایمان والوں کو بھی ذلیل نہیں کرے گا۔‘‘یہ مالک یوم الدین کے ذیل میں قیامت کے کچھ احوال آپ کے سامنے ذکر کیے گئے اور اچھے لوگوں کی جزا اور برے لوگوں کی سزا کا کچھ تذکرہ کیا گیا ، اللہ پاک ہم سب کو اس دن کی ذلت، رسوائی اور عذاب سے بچائے۔(آمین) ------------------------------ ۱؎:معجمِ طبرانی:۹۷۹۸۔ ۲؎:آل عمران:۱۹۴ ۔ ۳؎:التحریم:۸۔