موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
جو یتیم کا مال کھاجائے گا کل قیامت میں ان کے ہونٹ اونٹ کے ہونٹوں کی طرح ہوں گےاور ان کے پیٹ میں بڑے بڑے انگار ےبھرےجائیں گے اور وہ اُس کے پاخانے کے راستے سے نکل جائیں گے۔آپﷺ نے فرمایا کہ میں نے کہا اے جبرئیل یہ کون ہیں؟ تو انہوں نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو یتیم کا مال کھاتے تھے ظلماً ۔غدار کی سزا: اگر کوئی آدمی غداری کرے گاتو اُس کے سرین میں جھنڈا گاڑ دیا جائے گا اور وہ اس سے پہچانا جائے گا کہ یہ بڑا غدار تھا۔ ’’لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ عِنْدَ اِسْتِهٖ يَوْمَ الْقِيَامَةِ‘‘۱؎ ہر خیانت اور دھوکہ کرنے والے کے لئے اس کی سرین میں قیامت کے دن جھنڈا ہوگا۔زکوۃ ادا نہ کرنے والوں کی سزا: اگر کسی آدمی نے زکوۃ نہ دی ہو تو کل قیامت میں اس مال ہی سے اس کی پیشانی ، پہلواور پشتوں کو داغا جائے گا۔ ﴿فَتُكْوىٰ بِهَا جِبَاهُهُمْ وَجُنُوْبُهُمْ وَظُهُوْرُهُمْ هٰذَا مَا كَنَزْتُمْ لِأَنْفُسِكُمْ ﴾۲؎ اور داغنے کے بعد کہا جائے گا کہ یہ ہے وہ مال جس کو تم جمع کرکے رکھتے تھے اور جب خرچ کرنے کا تقاضہ آتا تھا تو خرچ نہیں کرتے تھے۔ ایک روایت میں آپﷺنے ارشاد فرمایا کہ اگر کوئی شخص فرض ہوجانے کے باوجود زکوٰۃ ادا نہیں کرتا ہے تو وہ مال سانپ بن کر اُس کو لپٹ جائے گا اور وہ اُس کو ڈستا رہے گا۔ہر نیک و بد عمل اپنا اثر رکھتا ہے: دنیا میں کیے جانے والے اعمال میں اللہ تعالیٰ نے تاثیر رکھی ہے، میدانِ حشر میں انہی تمام اعمال کا ری ایکشن (Reaction)ہوگا۔ یہی وہ اعمال ہیں جن کا بدلہ دیا ------------------------------ ۱؎:صحیح بخاری:الجزیۃ:باب اثْمِ الغادر للبروالفاجر۔ ۲؎:التوبۃ:۳۵۔