موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
اسے لکھ رکھا ہے اور جو عمل کئے ہوں گے سب کو حاضر پائیں گے اور تمہارا پروردگار کسی پر ظلم نہیں کرے گا ‘‘ ﴿وَكُلَّ إِنْسَانٍ أَلْزَمْنَاهُ طَائِرَهٗ فِيْ عُنُقِهٖ وَنُخْرِجُ لَهٗ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كِتَابًا يَّلْقَاهُ مَنْشُوْرًا﴾۱؎ ’’ اور ہم نے ہر انسان کے اعمال کو (بصورتِ کتاب) اس کے گلے میں لٹکا دیا ہے اور قیامت کے روز (وہ) کتاب اسے نکال دکھائیں گے جسے وہ کھلا ہوا دیکھے گا ‘‘ ﴿ اقْرَأْ كِتَابَكَ كَفٰى بِنَفْسِكَ الْيَوْمَ عَلَيْكَ حَسِيْبًا﴾۲؎ ’’ کہا جائے گا کہ اپنی کتاب پڑھ لے آج تواپنا ہی محاسب کافی ہے‘‘ ﴿ يَوْمَ تُبْلَى السَّرَائِرُ ﴾۳؎ ’’ اس دن دلوں کے بھید جانچے جائیں گے ‘‘ ﴿وَمَا تَكُوْنُ فِيْ شَأْنٍ وَمَا تَتْلُوْ مِنْهُ مِنْ قُرْآنٍ وَلَا تَعْمَلُوْنَ مِنْ عَمَلٍ إِلَّا كُنَّا عَلَيْكُمْ شُهُوْدًا إذْ تُفِيْضُوْنَ فِيْهِ﴾۴؎ ’’اور تم جس حال میں ہوتے ہو یا قرآن میں سے کچھ پڑھتے ہو یا تم لوگ کوئی (اور) کام کرتے ہو جب اس میں مصروف ہوتے ہو تو ہم تمہارے سامنے ہوتے ہیں۔ اور تمہارے پروردگار سے ذرہ برابر بھی کوئی چیز پوشیدہ نہیں ہے۔ نہ زمین میں اور نہ آسمان میں۔ اور نہ کوئی چھوٹی چیز اور نہ بڑی مگریہ کہ وہ روشن کتاب میں (لکھی ہوئی) ہے۔ ‘‘نیک مومنین پر انعاماتِ خداوندی: اُس دن ایمان والوں کے ساتھ جو نرمی ہوگی اُس کا بھی بیان ہے۔ وہ دن ایسا ہوگا: ﴿إِنَّ أَصْحَابَ الْجَنَّةِ الْيَوْمَ فِي شُغُلٍ فَاكِهُوْنَ﴾۵؎ ------------------------------ ۱؎:الاسراء:۱۳۔ ۲؎:الاسراء:۱۴۔ ۳؎:الطارق:۹۔ ۴؎:یونس:۶۱۔ ۵؎:یس:۵۵۔