موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
گزرنے پر کیا عذاب ہے تو آدمی چالیس دن ،یا مہینے، یا سال کھڑا رہے لیکن سامنے سے گزرنے کی ہمت نہ کرے۔۱؎ اللہ تعالیٰ کو یہ سخت ناگوار ہوتا ہے کہ بندہ میری جانب متوجہ ہے اور کوئی دوسرا بیچ میں آجائے،کیونکہ اس موقع پر اللہ پاک بندہ کے سامنے ہوتے ہیں۔مرور ممنوع ہے تنحی ممنوع نہیں: لیکن ایک مسئلہ یہاں ذہن میں رکھیں کہ نمازی کے سامنے سے گزرناتو ناجائز ہے، دوسرا طریقہ یہ ہے کہ آپ گزریں نہیں بلکہ صرف اپنی جگہ سے ہٹیں اور چلے جائیں، اس میں گزرنا نہ پایا جائےتو یہ ممنوع نہیں ہےاس کو تنحی کہتے ہیں،تا ہم اس سے احتیاط کرنا بہتر ہے تاکہ دوسروں کو بد گمانی کا اندیشہ نہ ہو اور جاہلوں کے لئے مرور کی راہ نہ کھلے۔استحضار کی کیفیت کیسے پیدا کریں؟ بہر حال اللہ پاک کے استحضار کی بات چل رہی تھی تو اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ کیفیت کیسے پیدا کی جائے؟اس کوسمجھانے کے لئے ہمارے والد صاحب اس مضمون کو اس طرح سمجھاتے تھے کہ تم یہ سوچو کہ میں اللہ پاک کو دیکھ رہا ہوں اور اللہ پاک کی طرف متوجہ ہوں،اور ایسا نہیں ہو سکتا کہ میں اللہ پاک کوتو دیکھوں اور اللہ پاک مجھے نہ دیکھیں اور میری طرف متوجہ نہ ہوں، پوری مخلوق کے بارے میں انسان سوچے کہ جتنے انسان ، جنات ، ارواح ،فرشتے اور سمندر ہیں وہ سب کے سب اللہ کی طرف متوجہ ہیں،اس کی عبادت میں مگن ہیں،اس کی تسبیح اور تحمید میں مشغول ہیں،لیکن اللہ تعالیٰ ان کی طرف متوجہ نہ ہوں یہ کیسے ہوسکتا ہے؟ فرماتے تھے کہ تم تو یہاں ہو لیکن اللہ تعالیٰ نہ ہوں، تم تو سنیں اور اللہ تعالیٰ نہ سنیں، تم تو جانیں لیکن اللہ تعالیٰ نہ جانیں، یہ کیسے ہوسکتا ہے؟ اس لیے جب بندہ یہ سوچے گا تو اُس کا ذہن حاضر ہوجائے گا، لیکن ------------------------------ ۱؎:صحیح البخاری:الصلاة؍ باب اثم المار بین یدی المصلی۔