موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
عالمِ عُلوی اور عالم سفلی : اس عالمِ مادّی کی بھی دو قسمیں ہیں ایک عالمِ علوی اور دوسرے عالمِ سفلی۔ عالمِ علوی کا مطلب اوپرکا عالم یعنی جو کچھ آسمانوں میں ہے چاند، سورج، ستارے وغیرہ وغیرہ۔ آسمانوں کے نیچے کے عالَم کو عالمِ سفلی کہتے ہیں۔عالم سفلی کی اقسام : عالمِ سفلی بھی دو قسم کے ہیں۔ ایک لطیف اور دوسرا کثیف ۔ عالمِ سفلی’’لطیف‘‘ میں ارواح، جنات، شیاطین اور خدا کی ایسی مخلوق شامل ہے جو ہمارے حِس میں نہیں آسکتی ۔ عالمِ کثیف کی بھی دو قسمیں ہیں۔ ایک عالمِ مفردات اور دوسرا عالمِ مرکبات ۔عالمِ مفردات اور عالم مرکبات : آگ، پانی، مٹی،ہَوا، یہ سب مفردات کہلاتے ہیں۔ اس کے علاوہ مرکبات ہیں۔ مرکبات میں بھی ایک کائنات الجو کے نام سے ہے یعنی فضا میں موجود بادل، اولے، دھواں اُس میں شامل ہیں۔عالمِ مرکبات کی اقسام عالمِ مرکبات میں زمین پر پائے جانے والی چیزیں بھی شامل ہیں،جن کو موالیدِ ثلاثہ بھی کہا جاتا ہے۔موالیدِ ثلاثہ سے مراد عالمِ جمادات، عالمِ نباتات اور عالمِ حیوانات ہے۔عالمِ جمادات عالمِ جمادات سے مراد وہ چیزیں ہیں جو جامد ہیں یعنی اپنے ارادے سے حرکت نہیں کرسکتیں اور اُن کا بظاہر کوئی شعور نہیں ہے۔ جیسے مٹی، پتھر، سونا، چاندی، اسٹیل، تانبہ اور زمین میں پائے جانے والی مختلف قدرتی دھاتیں، یہ سب کے سب عالمِ جمادات سے تعلق رکھتی ہیں۔