موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
شرک سب سے بڑی گمراہی: چنانچہ ارشادِ ربانی ہے: ﴿وَمَنْ يُّشْرِكْ بِاللّٰهِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا بَّعِيْدًا﴾۱؎ اور جس نے خدا کے ساتھ شریک بنایا وہ راستے سے دور (گمراہی میں)جا پڑا ‘‘دشمنانِ خدا سے تعلقات جائز نہیں : ﴿یَآ اَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْالَا تَتَّخِذُوْا عَدُوِّي وَعَدُوَّكُمْ أَوْلِيَآءَ تُلْقُوْنَ إِلَيْهِمْ بِّالْمَوَدَّةِ وَقَدْ كَفَرُوْا بِمَا جَاءَكُمْ مِّنَ الْحَقِّ يُخْرِجُوْنَ الرَّسُوْلَ وَإِيَّاكُمْ أَنْ تُؤْمِنُوْا بِاللّٰهِ رَبِّكُمْ إِنْ كُنْتُمْ خَرَجْتُمْ جِهَادًا فِيْ سَبِيْلِيْ وَابْتِغَاءَ مَرْضَاتِيْ تُسِرُّوْنَ إِلَيْهِمْ بِّالْمَوَدَّةِ وَأَنَا أَعْلَمُ بِمَآ أَخْفَيْتُمْ وَمَا أَعْلَنْتُمْ وَمَنْ يَّفْعَلْهُ مِنْكُمْ فَقَدْ ضَلَّ سَوَآءَ السَّبِيْلِ﴾۲؎ ’’اے مومنو! میرے اور اپنے دشمنوں کو دوست مت بناؤ،تم تو ان کو دوستی کے پیغام بھیجتے ہو اور وہ دین حق سے جو تمہارے پاس آیا ہے منکر ہیں۔ اور اس وجہ سے کہ تم اپنے پروردگار خدائے تعالٰی پر ایمان لائے ہووہ پیغمبر کو اور تم کو جلا وطن کرتے ہیں، اور تم ان کی طرف پوشیدہ پوشیدہ دوستی کے پیغام بھیجتے ہو جو کچھ تم مخفی طور پر اور جو علی الاعلان کرتے ہو وہ مجھے معلوم ہے۔ اور جو کوئی تم میں سے ایسا کرے گاتو وہ سیدھے راستے سے بھٹک گیا‘‘کیا مطلقاً غیر مسلموں سے تعلق نا جائز ہے؟ اس آیت مبارکہ میں اللہ پاک نےغیر مسلموں سے تعلق اور دوستی کو ناجائز قرار دیا ہے،اب سوال یہ پیدا ہواکہ کیا کسی بھی حال میں کسی بھی طرح کی دوستی ان کے ------------------------------ ۱؎:النساء:۱۱۶۔ ۲؎:الممتحنہ:۱۔