موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
غیر اللہ کی پرستش غضبِ الٰہی کا سبب ہے: ﴿مَنْ لَّعَنَهُ اللّٰهُ وَغَضِبَ عَلَيْهِ وَجَعَلَ مِنْهُمُ الْقِرَدَةَ وَالْخَنَازِيْرَ وَعَبَدَ الطَّاغُوْتَ أُولٰئِكَ شَرٌّ مَّكَانًا وَّأَضَلُّ عَنْ سَوَاءِ السَّبِيْلِ﴾۱؎ وہ لوگ ہیں جن پر خدا نے لعنت کی اور جن پر وہ غضبناک ہوا اور (جن کو) ان میں سے بندر اور خنزیر بنادیا اور جنہوں نے شیطان کی پرستش کی ایسے لوگوں کا برا ٹھکانا ہے۔ اور وہ سیدھے راستے سے بہت دور ہیں ۔ اس آیت میں اللہ پاک نے شیطان کی پرستش کو غضب کا سبب قرار دیا ہے ۔ ﴿إِنَّ الَّذِيْنَ اتَّخَذُوا الْعِجْلَ سَيَنَالُهُمْ غَضَبٌ مِّنْ رَبِّهِمْ﴾ ۲؎ ’’جن لوگوں نے بچھڑے کو (معبود) بنا لیا تھا ان پر پروردگار کا غضب واقع ہوگا اور دنیا کی زندگی میں ذلت (نصیب ہو گی)‘‘ اس آیت میں بچھڑے کی عبادت کو غضب کا سبب قرار دیاگیا ہے۔ اسی مضمون کاذکردوسری آیت میں ہے: ﴿قَالَ قَدْ وَقَعَ عَلَيْكُمْ مِّنْ رَبِّكُمْ رِجْسٌ وَّغَضَبٌ أَتُجَادِلُوْنَنِيْ فِي أَسْمَاءٍ سَمَّيْتُمُوْهَا أَنْتُمْ وَآبَاؤُكُمْ مَا نَزَّلَ اللّٰهُ بِهَا مِنْ سُلْطَانٍ﴾۳؎ ’’ہود نے کہا کہ تمہارے پروردگار کی طرف سے تم پر عذاب اور غضب کا نازل ہونا مقرر ہوچکا ہے کیا تم مجھ سے ایسے ناموں کے بارے میں جھگڑا کرتے ہو جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے اپنی طرف سے رکھ لئے ہیں جن کی خدا نے کوئی سند نازل نہیں کی؟ یہ مشرکین اللہ کو چھوڑکر دوسروں کو پوجتے ہیں حالانکہ حقیقت میں صرف ایک نام ہے جس کی پرستش ہوتی ہے، جو لوگ حضرت عیسیٰ کو پوج رہے ہیں یا حضرت ------------------------------ ۱؎:المائدۃ:۶۰۔ ۲؎:الاعراف :۱۵۲۔ ۳؎:الاعراف :۷۱۔