موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
تمہارا نور پیچھے ہے۔ منافقین پلٹ کر پیچھے دیکھیں گے تو ایمان والوں اور منافقین کے درمیان ایک دیوار حائل کردی جائے گی۔ دیوا ربھی ایسی ہوگی کہ ایمان والوں کی طرف کا حصہ رحمت کا ہوگا اور منافقین کی طرف کا حصہ عذاب کا ہوگا۔مومنین بہترین جگہ اور آرا م میں ہوں گے: ﴿أَصْحَابُ الْجَنَّةِ يَوْمَئِذٍ خَيْرٌ مُسْتَقَرًّا وَأَحْسَنُ مَقِيْلًا﴾۱؎ ’’بہشت کے لوگوں کا اس دن خوب ہے ٹھکانا اور خوب ہے جگہ دوپہر کے آرام کی‘‘ اُس دن اہل جنت کو کھانے کا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔‘‘ حالانکہ وہ دن پچاس ہزار سال کا ہوگا۔ چنانچہ اُس دن کے بارے میں فرمایا: ﴿تَعْرُجُ الْمَلَائِكَةُ وَالرُّوْحُ إِلَيْهِ فِيْ يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهٗ خَمْسِيْنَ أَلْفَ سَنَةٍ﴾۲؎ ’’ چڑھیں گے اس کی طرف فرشتے اور روح اس دن میں جس کی لانبائی پچاس ہزار برس ہے ‘‘ ﴿فَاصْبِرْ صَبْرًا جَمِيْلًا، إِنَّهُمْ يَرَوْنَهٗ بَعِيْدًا، وَنَرَاهُ قَرِيْبًا﴾۳؎ ’’تو تم کافروں کی باتوں کو حوصلے کے ساتھ برداشت کرتے رہو، وہ دیکھتے ہیں اس کو دور،اور ہم دیکھتے ہیں اس کو نزدیک‘‘ اس پچاس ہزار برس کے دن میں اللہ تبارک وتعالیٰ پوری زمین کی روٹی بنائیں گے اور زمین میں رکھے گئے تمام ذائقے اُس میں آجائیں گے۔حضور پاک ﷺ کے مبارک ہاتھوں سے جامِ کوثر پلایا جائے گا جس کے پینے کے بعد پھر کبھی پیاس نہیں ہوگی۔ اللہ تبارک وتعالیٰ کے عرش کا سایہ دے دیا جائے گا، اُس وقت سائے کا مسئلہ بھی حل ہوجائے گا۔ انسان کو یہی تین بنیادی چیزیں چاہیے۔ رہنے کے لیے جگہ چاہیے،بھوک وپیاس کے لئے کھانا اورپانی اور تن ڈھاکنے کے لیے کپڑا۔ ایمان والوں کو اپنے اپنے مرتبے کے حساب سے لباس پہنایا جائے گا۔ ------------------------------ ۱؎:الفرقان:۲۴۔ ۲؎:المعارج:۴۔ ۳؎:المعارج:۵،۶،۷۔