موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
یہ آپ ﷺ پر نازل ہونے والی پہلی آیات تھیں، اس کے بعد تین سال تک وحی کا سلسلہ بند رہا، اسی زمانہ کو’’فترت وحی‘‘ کا زمانہ کہتے ہیں، پھر تین سال کے بعد وہی فرشتہ جو غارِ حراء میں آیا تھا، آپ ﷺ کو آسمان و زمین کے درمیان دکھائی دیا، اور اس نے سورۂ مدثر کی آیات آپ ﷺ کو سنائیں، اس کے بعد وحی کا سلسلہ جاری ہوگیا۔مکی اور مدنی آیات و سورتیں : سورۃ: سور البلد سے ماخوذ ہے کہ جس طرح شہر کی چہار دیواری بلند، اور شہر کا احاطہ کئے ہوئے ہوتی ہے اسی طرح قرآن کی سورت بھی بلند مرتبہ اور اپنے مضامین کا احاطہ کئے ہوئے ہوتی ہے۔ اصطلاح میں سورت قرآن کےاس حصہ کو کہتے ہیں جس کا اول و آخر ہو اور اس کو اس کے مخصوص توقیفی نام کے ساتھ جانا جاتا ہو(سورتوں کے نام توقیفی ہونے کا مطلب یہ ہے کہ یہ منجانب اللہ مقرر ہے )۔ (صاوی) مفسرین کی اصطلاح میں ’’مکی آیت و سورت‘‘ کا مشہور مطلب؛ وہ آیت و سورت ہے جو آپ ﷺکے بغرض ہجرت مدینہ طیبہ پہنچے سے پہلے پہلے نازل ہوئی اور ’’مدنی آیت وسورت ‘‘ کا مفہوم یہ ہے کہ وہ آپﷺ کے مدینہ پہنچنے کے بعد نازل ہوئی۔مکی اور مدنی سورتوں کی تعداد: قرآن پاک کی کل ۱۱۴ سورتیں ہیں،ہجرت سے پہلے ۸۳ سورتیں اور بعد الہجرت ۳۱ سورتیں نازل ہوئیں ۔۱؎ علامہ سیوطینے ابو عبیدکے حوالہ سےنقل کیا ہے کہ مدنی سورتوں کی تعداد ۲۵ ہے، اس کے علاوہ سورتیں مکی ہیں۔اور ابو الحسن بن حصارکے حوالہ سے لکھا ہے کہ بالاتفاق ۲۰ سورتیں مدنی ہیں اور بارہ مختلف فیہ ہیں اور باقی تمام بالاتفاق مکی ہیں۔اور عکرمہ اورحسن بن ابوالحسن کے حوالہ سے نقل کیا ہے کہ ۲۹ سورتیں مدنی ہیں اور اس کے علاوہ مکی ہیں۔۲؎قرآن کریم کا تدریجی نزول: آنحضرت ﷺ پر قرآن کریم دفعۃً اور یکبار گی نازل نہیں ہوا، بلکہ تھوڑا تھوڑا کرکے تقریباً تئیس(۲۳) سال میں اُتارا گیا ہے، بعض اوقات جبرئیل ایک چھوٹی سی آیت یا آیت کا کوئی ------------------------------ ۱؎:التقریر الحاوی ۔ ۲؎:الاتقان فی علوم القرآن:۱؍۴۰و۴۳، ۴۴ ۔