موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
نے قرآن مجید میں کئی جگہ ذکر فرمایا،چنانچہ اس دن کا تذکرہ کرتے ہوئے اللہ پاک فرماتے ہیں:عزت و ذلت کا دن : ﴿ ذٰلِكَ يَوْمُ التَّغَابُنِ﴾۱؎ ’’وہ دن ہے ہار جیت کا ‘‘ یعنی عزت والوں کے عزت پانے اور ذلت والوں کے ذلیل ہونے کا دن ہے۔ دنیا کی نہ عزت کا اعتماد ہے اور نہ ذلت کا،یہاں عزت کا محل دماغ ہے، اپنا دماغ بھی نہیں بلکہ لوگوں کا دماغ ہے۔ اگر لوگوں کے دماغ میں میری بڑائی رہی تو میں عزت والا ہوں اور اگر لوگوں کے دماغ سے میری بڑائی نکل گئی تو میں ذلیل ہوں، مگر قیامت کے دن یہ ہے: ﴿ يَوْمَ يَجْمَعُكُمْ لِيَوْمِ الْجَمْعِ ذٰلِكَ يَوْمُ التَّغَابُنِ﴾ ’’ جس دن تم کو اکٹھا کرے گا جمع ہونے کے دن وہ دن ہے ہار جیت کا ‘‘ اُس دن کسی کو عزت ملی تو واقعی وہ عزت والا اور اُس دن کسی کو ذلت ملی تو واقعی وہ ذلیل ہوجائے گا۔سب کی حاضری کا دن: ﴿ذٰلِكَ يَوْمٌ مَّجْمُوْعٌ لَّهُ النَّاسُ وَذٰلِكَ يَوْمٌ مَّشْهُوْدٌ﴾۲؎ ’’وہ ایک دن ہے جس میں جمع ہوں گے سب لوگ اور وہ دن ہے سب کے پیش ہونے کا ‘‘ ﴿ يَوْمَ يُنْفَخُ فِي الصُّوْرِ فَتَأْتُوْنَ أَفْوَاجًا﴾۳؎ ’’ جس دن صور پھونکا جائے گا تو تم لوگ غٹ کے غٹ آ موجود ہو گے ‘‘ ------------------------------ ۱؎:التغابن:۹۔ ۲؎:ہود:۱۰۳۔ ۳؎:النبأ:۱۸۔