موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
قبر میں سب سے پہلے رب ہی کا سوال ہوگا جب قبر میں جائے گااور رب کے سامنے کھڑا ہوگا ،سوال و جواب کیا جائے گا ،اُس وقت اس کی ا ٓنکھ کھلے گی،وہاں سب سے پہلے یہی سوال کیا جائے گا۔’’مَنْ رَّبُکْ‘‘، تیرا ربّ کون ہے؟ دنیا میں رہتے ہوئے نبیوں نے جو تعلیم تجھے دی اس پر کتنا عمل کیا ؟ اس وقت ہمارےپاس کیا جواب ہوگا؟اس لئے سب سے پہلے ہمیں اس کی ربوبیت کا یقین دل میں بٹھانا ہوگا،اس کے لئے ہمیں اپنے آپ کو اسباب سے کاٹنا پڑے گا۔ مجاہدہ کرنا پڑے گا۔ پہلے زمانے میں لوگ بزرگوں کی خدمت میں رہتے تھے اور اُن کی جوتیاں سیدھی کرتے تھے، زانوئے ادب طے کرتے تھے، ہر قسم کے مجاہدے کو برداشت کرتے تھے اور اس یقین کو بناتے تھے ۔ربوبیت پر یقین کا امتحان: آدمی اپنی زبان سے کہہ تو دیتا ہےمیرا رب اللہ ہے،مجھے اللہ پر یقین ہے،لیکن یہ صرف اس کی زبان تک محدود ہوتا ہے،یہ چیز اس کے اعمال سے ظاہر نہیں ہوتی ،کیونکہ وہ اس کے تقاضوں پر عمل نہیں کرتا،یا کرتا ہے لیکن اس میں استقامت نہیں ہوتی، جیسے آپ جاب(Job) کررہے ہیں، اسی دوران اذان شروع ہوئی،اب ساتھ میں بندہ کی آزمائش بھی شروع ہوگئی،اب دیکھا جائے گا کہ وہ مسجد جارہا ہے یا اپنے جاب ہی میں لگا ہے،یہاں اس کی استقامت ظاہر ہوتی ہے،اللہ کی ربوبیت پر اس کا یقین معلوم ہوتا ہے،اسی طرح آپ کی دکان میں حلال مال ہے لیکن تھوڑا ہے،اس سے آپ کو نفع اور آمدنی کم ہوتی ہے،اور اگر حرام مال رکھتے ہیں تو نفع اور آمدنی زیادہ ہوتی ہے،اس وقت دیکھا جائے گا کہ وہ اپنے رب کو دیکھے گا یا اپنی کمائی کو دیکھے گا۔ اس وقت اس کے ایمان کی پختگی معلوم ہوگی،اور اس کا اللہ پاک کی ربوبیت پر یقین معلوم ہوگا،اگر وہ مکمل اللہ