موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
یہ اس زمانے کے پیسے نہیں ہیں ،بلکہ اس زمانے میں یہ سکہ چل رہا ہے۔ دکاندار نے سکہ دکھایا۔ اب وہ نوجوان پریشان ہوگیاکہ قصہ کیا ہے؟ پھر اُن کا راز فاش ہوا………۔ حق تعالیٰ شانہ نےفرمایا کہ ہم نے اُن کو تین سو سال کے بعد اس لیے زندہ کیا تاکہ تم لوگوں کو یقین ہوجائے کہ مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کرنے کا ہمارا وعدہ حق ہے اور ہم اُس پر قادر ہیں، ہم کو کوئی روک نہیں سکتا،ہمارے لئے کوئی مانع نہیں ہے۔بنی اسرائیل کے مقتول کے زندہ کرنے کا واقعہ: ایسے ہی بنی اسرائیل میں جب ایک آدمی نے دوسرے کو قتل کیا ،لیکن قاتل کا پتہ نہ چلا ،اللہ پاک سے انہوں نے دخواست کی کہ کسی طرح اس کا پتہ بتا دیا جائے تو اللہ پاک نے گائے ذبح کرکے اس کا حصہ مقتول کے جسم کو لگانے کا حکم دیا ،جس کے نتیجہ میں مقتول زندہ ہوکر قاتل کا پتہ بتادیا اور فوراً مرگیا۔اللہ پاک نے اس واقعہ کے بعد فرمایا: ﴿كَذَالِكَ يُحْيِ اللّٰهُ الْمَوْتٰى﴾۱؎ ’’اللہ تعالیٰ مُردوں کو اسی طرح زندہ کرے گا۔‘‘احوالِ قیامت سے متعلق چند آیاتِ مبارکہ: یہ واقعات اللہ پاک لوگوں کو سمجھانے کے لئے بیان فرمائے ہیں،تاکہ لوگوں کو اس بات میں تردد نہ ہو کہ ہمیں مرنے اور ہمارے جسم کے گلنے اور سڑنے اور ہماری ہڈیوں کے ریزہ ریزہ ہوجانے کے بعد دوبارہ ہمیں زندہ کیا جائے گا،لیکن دوبارہ زندہ کرنے کے بعد کیا ہوگا؟وہاں کے احوال کیسے ہوں گے؟اس دن کی ہولناکی اور ہیبت کیسی ہوگی؟نیک مسلمانوں کی حالت کیا ہوگی؟کافر اور گنہگاروں کا حال کیا ہوگا؟ حساب و کتاب کیسے لیا جائے گا؟اورکیسے کیسے عذاب اور سزائیں دی جائیں گی؟ان کا بھی اللہ پاک ------------------------------ ۱؎:البقرۃ:۷۳۔