موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
نے فرمایا اگر میں کسی کو سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو عورتوں کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہروں کو سجدہ کریں کیونکہ اللہ تعالی نے ان کاحق عورتوں پر اس قدر رکھا ہے ،معلوم ہوا کہ نبی نے محض سجدہ کرنے سے بھی روک دیا ، کیونکہ تعظیمی سجدہ میں بھی عبادت کا شبہ ہے۔۱؎حضر ت معاذ کا واقعہ: حضرت معاذ جب ملک شام گئے تو دیکھا کہ نصاریٰ اپنے مذہبی پیشواؤں ،پادریوں اور رہنماؤں کو سجدہ کرتے ہیں اور یہودیوں کو دیکھا کہ وہ اپنے علماء،رہبان اور پیشواؤں کو سجدہ کرتے ہیں حضرت معاذ نے پوچھا کہ یہ اس طرح کیوں کرتےہیں انہوں نے جواب دیا کہ یہ انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کا تحیہ ہے حضرت معاذ نے کہا کہ ہم اس سے زیادہ حق رکھتے ہیں کہ آپﷺکے ساتھ یہ معاملہ کریں، آپﷺ نے ارشاد فرمایا: انہوں نے انبیاء کی طرف جھوٹ منسوب کیا ہے، جیسا کہ وہ اپنی کتابوں کو بدل چکے ہیں ۔۲؎ حضرت عائشہ نے بیان کیا کہ ایک مرتبہ حضور پاک ﷺ مہاجرین وانصار کی جماعت میں موجود تھے کہ ایک اونٹ نے آکر آپﷺ کو سجدہ کیا ،صحابہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! آپ کو جانور اوردرخت سجدہ کرتے ہیں، ہم تو ان سے زیادہ حقدار ہیں،آپﷺ نے فرمایا:’’اُعْبُدُوْا رَبَّكُمْ وَأَكْرِمُوْا أَخَاكُمْ‘‘۳؎ اپنے رب کی عبادت کرو اور اپنے بھائی کا اکرام کرو۔یہود و نصاریٰ پر لعنت کی ایک وجہ : ایک روایت میں حضور ﷺ نےارشاد فرمایا: ’’لَعَنَ اللّٰهُ اليَهُوْدَ وَالنَّصَارىٰ،اتَّخَذُوْا قُبُوْرَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسْجِدًا‘‘۳؎ ------------------------------ ۱؎:سنن ابی داود :النكاح؍ باب فی حق الزوج علی المرأۃ۔۲؎:مستدرک حاکم:۷۳۲۵۔۳؎:مسند احمد:۲۴۴۷۱۔۳؎:صحیح بخاری: الجنائز ؍باب ما یکرہ من اتخاذ المساجد علی القبور۔