موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
مولانا احمد علی لاہوریکی ایک تمنا: لکھا ہے کہ حضرت مولانا احمدعلی لاہوری نے اپنے ایک ساتھی سے فرمایا کہ نماز جنت میں ہوگی یا نہیں؟ لوگوں نے کہا کہ جنت میں نماز کہاں ہوگی؟ جنت تو دارالجزا ہے دارالعمل نہیں ہے۔ انہوں نے ایک سرد آہ بھری اور فرمایا کہ ہائے! وہ جنت کیسی جنت ہوگی جس میں نماز ہی نہیں ہوگی۔اب آپ اندازہ لگائیں کہ ان کی نماز کی کیا کیفیت تھی؟ان کو نماز میں کتنا مزہ آتا تھا؟یہ کیفیت یہی مزہ یہی قرب یہی استحضار ہمیں بھی پیدا کرنا ہے۔اللہ پاک ہمارے اندر بھی یہ کیفیت پیدا کردے،اپنا قرب عطا فرمائے، اور اپنا خاص تعلق نصیب فرمائے۔(ٓمین)﴿اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيْمَ﴾کی تشریح: ’’ہم کو سیدھے راستے پر چلا ‘‘ ابتدائی تین آیات میں ان مضامین کا ذکر فرمایا جو صرف اللہ پاک سے متعلق ہیں،پھر اس کے بعد ان مضامین کو ذکر فرمایا جو بندہ اور اللہ پاک دونوں سے متعلق ہیں،اب اس آیت میں ان مضامین کو ذکر فرمارہے ہیں جن کا صرف بندوں سے تعلق ہے۔صراطِ مستقیم کیا ہے؟ صراط مستقیم کے معنی سنئے، امام ابو جعفر ابن جریر فرماتے ہیں کہ اس سے مراد واضح اور صاف راستہ ہے، جو کہیں سے ٹیڑھا نہ ہو۔۱؎ سلف اور متاخرین مفسرین سے اس کی بہت سی تفسیریں منقول ہیں اور ان سب کا خلاصہ ایک ہی ہے اور وہ اللہ اور رسول ﷺ کی اتباع اور تابعداری ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ صراط مستقیم کتاب اللہ ہے۔۲؎ابن عباس کا قول ہے کہ جبرئیل نے کہا کہ اے محمدﷺ آیت (اھدنا الصراط مستقیم) کہئے یعنی ہمیں ------------------------------ ۱؎:تفسیر ِطبری:۱؍۱۷۰۔ ۲؎:معجم کبیر للطبرانی:۹۰۳۱،۹؍۲۱۲۔