موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
حمد کے معنی ’’اَلْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ‘‘۔ ’’تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جو پالنے والا ہے سارے جہانوں کا‘‘ ’’حمد‘‘ کے معنی ’’تعریف‘‘ کے ہیں۔اور اصطلاح میں حمد کہتے ہیں: ’’هُوَ الثَّنَاءُ عَلٰى قَصْدِ التَّعْظِيْمِ سَوَاءٌ تَعَلَّقَ بِالنِّعْمَةِ أوْ بِغَيْرِهَا‘‘۱؎ زبان کےذریعہ تعظیم کے طور پر تعریف کرنا خواہ اس کا تعلق نعمت کے ساتھ ہویا غیرِ نعمت کے ساتھ ‘‘۔ اسی کے قریب ایک اور لفظ ’’ شکر‘‘بھی ہے،اس کے معنی بھی تعریف ہی کے ہیں لیکن اصطلاح میں اس کی تعریف یہ ہے: ’’وَالشُّكْرُ فِعْلٌ يُنْبِئُ عَنْ تَعْظِيْمِ الْمُنْعِمِ لِكَوْنِهٖ مُنْعِمًا سَوَاءٌ كَانَ بِالِّلسَانِ اَوْ بِالْجِنَانِ اَوْ بِالْاَرْكَانِ‘‘۲؎ اور شکر وہ ایسا فعل ہے جو منعم کی تعظیم کو بتلاتا ہے اس کے منعم ہونے کی وجہ سے،خواہ وہ زبان سے ہو یا دل سے ہو یا ارکان سےہو ۔حمد اور شکر میں فرق (۱)حمد اور شکر دونوں میں تعریف ہوتی ہے لیکن حمد میں کمال اور تعظیم کی بنیاد پر تعریف ہوتی ہے،کسی کے صرف احسان کے بدلہ تعریف نہیں ہوتی ،اور شکر میں احسان کے بدلہ تعریف ہوتی ہے۔ (۲) حمد صرف زبان سے ہوتی ہے،اور شکر زبان سے بھی ہوتا ہے،دل سے بھی ہوتا ہےاور دیگر اعضاء سے بھی ہوتا ہے۔ ------------------------------ ۱؎:مختصر المعانی:۴۔ ۲؎:مختصر المعانی:۴۔