موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
جتنا قرب اتنی مصیبت: جو آدمی جتنا زیادہ نیک اور اللہ کے قریب ہوتا ہے اس پر اتنی زیادہ مصیبتیں آتی ہیں ۔ ایک حدیث میں ہےآپﷺ سے صحابہ نے پوچھا کہ یا رسول اللہ! لوگوں میں سخت بلاؤں اور مصیبتوں میں کون مبتلا ہوگا؟آپ نے فرمایا :انبیاء،صحابہ نے پھر پوچھا کہ اس کے بعد کون؟آپ نے فرمایا :علماء،انہوں نے پھر پوچھا کہ پھر کون؟آپ نے فرمایا: صالحین اورنیک لوگ۔۱؎بخار بھی گناہوں کا کفارہ ہے: ایک حدیث میں حضورﷺ نے فرمایا کہ اگر کوئی مصیبت آجائے تو اُسے بُرا مت کہو۔ ایک صحابیہ جاڑے کی وجہ سے کپکپاتی ہوئی جارہی تھیں۔حضورﷺ اُدھر سے گزرے، آپ ﷺ نے فرمایا:’’مَالَکِ ؟يَا أُمَّ السَّائِبِ أَوْيَا أُمَّ الْمُسَيَّبِ تُزَفْزِفِيْنَ‘‘ ’’اے ام سائب یا اے ام مسیب تمہیں کیا ہوا تم کپکپاتی ہو؟‘‘ انہوں نے کہا:’’حُمّٰی لَا بَرَکَ اللّٰہُ فِیهَا‘‘ ’’اےاللہ کے رسولﷺ! بخار ہے،اللہ اس میں برکت نہ دے۔‘‘ فرمایا:’’لَا تَسُبِّی الْحُمّٰى فَإِنَّهَا تُذْهِبُ خَطَايَا بَنِیْ آدَمَ كَمَا يُذْهِبُ الْكِيْرُ خُبْثَ الْحَدِيْدِ‘‘۲؎ ’’بخار کو بُرا مت کہو، کیونکہ یہ بنی آدم کے گناہوں کو اس طرح ختم کردیتا ہے جیسے دھونکنی لوہے کے خبث(زنگ ،میل) کو دور کردیتی ہے ۔‘‘ آدمی کے ذہن پر جو پریشانیاں اور اُلجھنیں سوار ہوتی ہیں ان سب کے ذریعے آدمی اللہ تعالیٰ کے منتخب کردہ مرتبے تک پہنچتا رہتا ہے۔ جب اصحابِ معرفت پر یہ چیز ------------------------------ ۱؎:مستدرک حاکم: کتاب الایمان۔ ۲؎:صحیح مسلم:البروالصلۃ والآداب ؍باب ثواب المومن فیما یصیبہ من مرض...۔