موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
حضرت اُس آدمی کے قریب پہنچے تو وہ بے ہوش پڑا تھا اور اس کے منہ سے شراب کی بو آرہی تھی۔ ان کی حیرت کی کوئی انتہا نہ رہی۔ وہ اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہوئے اور کہا کہ اے اللہ! آپ کا بھی عجیب نظام ہے کہ ایک شرابی آدمی کی حفاظت کا آپ نے کیسےغیبی انتظام کیا؟ غیب سےآواز آئی کہ ذوالنون! اگر شرابی بندوں کی میں حفاظت نہیں کروں گا تو اور کون کرے گا؟ میرا یہ نظام نہیں ہے کہ میں اپنے نیک بندوں کی تو حفاظت کروں اور بُرے بندوں کی حفاظت نہ کروں ۔ میں ربّ ہوں، ربوبیت میرا کام ہے۔سب میرے ربوبیت کے نظام کے تحت چلتے ہیں، جتنے شرابی، کبابی، جواری، کافر، مشرک،ملحد، ڈاکو، چور، بدتمیز ہیں اُن سب کو اللہ پاک پال رہے ہیں،اور وہ سب اللہ پاک کی حفاظت میں ہے۔حفاظتِ خداوندی کا ایک واقعہ: ایک برس پہلے کا واقعہ ہےکہ میں نے عرب کے جریدے میں دو قصے پڑھے۔ میری حیرت کی کوئی انتہا نہ رہی۔ اس طرح کے قصے اخبار میں آئیں تو اس میں کچھ تو صداقت ہوگی اور اگر صداقت نہ ہو تو کم از کم امکان موجود ہے کہ ایسا ہوسکتا ہے۔واقعہ یہ ہے کہ ایک سعودی جہاز میں سے دو بچے گرگئے، اس وقت جہاز پانی کے اوپر سے جارہا تھا، سب لوگ اس پر پریشان ہیں کہ یہ سب کیسے ہوا؟دونوں بچوں کا تعلق پاکستان سے تھا،اردو بولتے تھے،گرنے کے باوجودنہ بچوں کا کوئی نقصان ہوا اور نہ جہاز کا ، دو سال کے بعد کچھ لوگ تلاش کرتے کرتے بچوں کو اُن کے ماں باپ کے پاس لے کر پہنچے۔ ماں باپ نے پوچھا کہ قصہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم لوگ مچھلی پکڑ رہے تھےکہ اچانک جہاز میں سے کوئی چیز گر گئی،ہم سمجھے کہ کوئی قیمتی چیز گری ہے، ہم فوراً لپکے۔دیکھا کہ وہ گرنے والی چیز یہ دو بچے تھے،یہ ابھی بچے ڈوبنے نہ پائے تھے کہ ہم نے ان کو فوراً اُٹھالیا۔ ، ہم