موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
یہودی ہمیشہ ذلیل و خوار ہی رہیں گے ﴿ضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ الذِّلَّةُ أَيْنَ مَا ثُقِفُوْا إِلَّا بِحَبْلٍ مِنَ اللّٰهِ وَحَبْلٍ مِّنَ النَّاسِ، وَبَاءُوا بِغَضَبٍ مِنَ اللّٰهِ وَضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ الْمَسْكَنَةُ ذٰلِكَ بِأَنَّهُمْ كَانُوْا يَكْفُرُوْنَ بِآيَاتِ اللّٰهِ وَيَقْتُلُوْنَ الْأَنْبِيَاءَ بِغَيْرِ حَقٍّ ذٰلِكَ بِمَا عَصَوْا وَّكَانُوْا يَعْتَدُوْنَ ﴾ ۱؎ ’’ذلت ان پر چھاپ دی گئی جہاں کہیں بھی پائے جاویں گے بجز اس کے کہ یہ خدا اور (مسلمان) لوگوں کی پناہ میں آجائیں اور یہ لوگ خدا کے غضب میں گرفتار ہیں اور ناداری ان سے لپٹ رہی ہے یہ اس لئے کہ خدا کی آیتوں سے انکار کرتے تھے اور (اسکے) پیغمبروں کو ناحق قتل کر دیتے تھے یہ اس لیے کہ یہ نافرمانی کیے جاتے اور حد سے بڑھے جاتے تھے ‘‘ یہ طے ہے کہ یہودی قیامت تک خود سے اپنی کوئی امیج(Image) نہیں بناسکتے، اُن کو یا تو مسلمانوں کا یا عیسائیوں یا کسی اور کا سہارا لینا ہوگا۔ کیونکہ قرآن کریم میں یہ مضمون موجود ہے۔ایک شبہ کا ازالہ: بعض مرتبہ ایسا ہوتا ہے کہ لوگوں کی مدد کے بغیر بھی وہ بھاری نظر آتے ہیں۔ اس کا فلسفہ کچھ اور ہوتا ہے، اس کو ایک مثال سے سمجھیں، کہ اگر آپ کا بچہ آپ کو بہت زیادہ ستا رہا ہے،اور آپ کا کہنا نہیں مان رہا ہےاور ہمیشہ بال (Ball)لے کر کھیل رہا ہے۔ آپ نے غصہ سےوہ بال کسی راستہ چلتے ہوئے آدمی کو دے دیا،ظاہر ہے کہ آپ نے جو بال اسے دیا تو وہ اس کی اہلیت کی بنیاد پر نہیں بلکہ اس سےضرر کو ختم کرنے کے ------------------------------ ۱؎:آل عمران :۱۱۲۔