موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
چھوٹے پتنگے ان کے پاس آتےہیں اور ان پر گر جاتے ہیں ،جیسے ہی پتنگے اُن کے منہ میں داخل ہوتے ہیں تو وہ فوراً چونچ بند کرلیتے ہیں۔ پَر آنے تک انہیں اس طریقہ سےبھی غذا پہنچتی ہے ،نہ ماں پالے نہ باپ پالے، لیکن ان کی پرورش ہورہی ہے،کیسے؟بس اللہ پاک کرہے ہیں۔ جیسے رزق کا یہ نظام ہے ایسے ہی بندہ کی ہر ضرورت کے لئے اللہ پاک کا ایسا نظام ہوتا ہے،ایسے ہی ہماری حفاظت کا ایک نظام ہوتا ہے،ایسے طریقوں سے ہماری حفاظت ہوتی ہے کہ ہم سوچ بھی نہیں سکتے،خود آدمی اپنے بچپن کے ایک ایک واقعہ کو سوچ کر محو حیرت ہوجاتا ہے ۔ہماری حفاظت کے لئے فرشتوں کا ایک نظام ہوتا ہے،ہماری حفاظت کے لئے اللہ پاک جانوروں کو مقرر کردیتے ہیں۔ایک شرابی کی حفاظت کا غیبی انتظام: حضرت ذوالنون مصری کے واقعات میں ایک واقعہ لکھا ہے:ایک مرتبہ وہ نہر کے کنارے ٹہل رہے تھے۔ انہوں نے دیکھا کہ اچانک جھاڑیو ںمیں سے ایک بچھو برآمد ہوا اور وہ تیز تیز پل کی طرف دوڑنے لگا۔ انہوں نے سوچا کہ یہ بچھو اتنا تیز دوڑ رہا ہے، جس کے پیچھے ضرور کوئی وجہ ہے، اللہ کے ہر کام میں حکمت ہوتی ہے لہٰذا حضرت اس بچھو کے پیچھے ہولیے۔ وہ پل پار کرتے ہوئے آگے ایک درخت کی طرف بھاگا، وہاں پہنچ کر دیکھا کہ ایک آدمی درخت کے نیچے سو رہا ہے اور ایک بہت بڑا سانپ درخت کے اوپر سے اُتر رہا ہے۔ ابھی سانپ درخت سے اُترا بھی نہیں تھا کہ بچھو وہاں پر پہنچ گیا۔ اس سے پہلے کہ سانپ آدمی کو ڈستا بچھو نے ڈنک مار کر سانپ کو مار دیا اور وہ آدمی سوتا رہا۔ حضرت کو بڑی حیرت ہوئی،سوچا کہ یہ کوئی خاص اللہ کا ولی معلوم ہوتا ہے جس کی حفاظت کے لیے خدا نے ایسا غیبی انتظام فرمایا،اس کی زیارت کرنی چاہیے، جب