موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
حضورﷺپر نزولِ وحی کے طریقے: وحی و رسالت کا یہ مقدس سلسلہ سرکارِ دو عالم محمد مصطفیٰ ﷺپر ختم ہوگیا، اب کسی انسان پر نہ وحی نازل ہوگی اور نہ اس کی ضرورت ہے آنحضرتﷺپر مختلف طریقوں سے وحی نازل ہوتی تھی، صحیح بخاری کی ایک حدیث میں حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت حارث بن ہشامنے آنحضرت ﷺسے پوچھا کہ آپ پر وحی کس طرح آتی ہے ؟ تو آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ کبھی تو مجھے گھنٹی کی سی آواز سنائی دیتی ہے، اور وحی کی یہ صورت میرے لئے سب سے زیادہ سخت ہوتی ہے، پھر جب یہ سلسلہ ختم ہوتا ہے تو جو کچھ اس آواز نے کہا ہوتا ہے، مجھے یاد ہوچکا ہوتا ہے۔ ۱؎ وحی کی دوسری صورت یہ تھی کہ فرشتہ کسی انسانی شکل میں آپ ﷺکے پاس آکر اللہ کا پیغام پہنچادیتا تھا، ایسے مواقع پر عموماً حضرت جبرئیل مشہور صحابی حضرت دحیہ کلبی کی صورت میں تشریف لایا کرتے تھے، البتہ بعض اوقات کسی دوسری صورت میں بھی تشریف لائے ہیں، یہ صورت آنحضرتﷺ کے لئے سب سے آسان ہوتی تھی ۔۲؎ وحی کی تیسری صورت یہ تھی کہ حضرت جبرئیل کسی انسان کی شکل اختیار کئے بغیر اپنی اصلی صورت میں دکھائی دیتے تھے، لیکن ایسا آپ ﷺ کی تمام عمر میں صرف تین مرتبہ ہوا ہے۔ ۳؎ چوتھی صورت براہِ راست اور بلا واسطہ اللہ تبارک و تعالیٰ سے ہمکلامی کی ہے، یہ شرف آنحضرت ﷺ کو بیداری کی حالت میں صرف ایک بار، یعنی معراج کے وقت حاصل ہوا ہے، البتہ ایک مرتبہ خواب میں بھی آپ ﷺ اللہ تعالیٰ سے ہمکلام ہوئے ہیں۔۴؎ وحی کی پانچویں صورت یہ تھی کہ حضرت جبرئیل کسی بھی صورت میں سامنے آئے بغیر آپ ﷺکے قلبِ مبارک میں کوئی بات القاء فرمادیتے تھے، اسے اصطلاح میں ’’نفث فی الروع‘‘ کہتے ہیں۔ (ایضاً)قرآن پاک حادث ہے یا قدیم؟: قرآن پاک کلام الہی ہے اور اس کا تعلق اللہ رب العزت سے ہے اور یہ اللہ تعالیٰ کی ایک صفت ہے اس لئے،ایک اہم بحث قرآن پاک سے متعلق اس کے قدیم اور حادث ہونے کی ہے،قدیم کا ------------------------------ ۱؎ : صحیح بخاری: ۱ ؍ ۲ ۔ ۲؎:الاتقان: ۱ ؍ ۴۶۔ ۳؎: فتح الباری: ۱ ؍ ۱۸ و۱۹ ۔ ۴؎: اتقان: ۱ ؍ ۴۶۔