موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
عبادت کی اقسام: حق تعالیٰ شانہ نے عبادت کی مختلف صورتیں بنائی ہیں۔ چنانچہ کچھ عبادتیں جانی ہیں، اور کچھ مالی،پھر جانی عبادت کی دو قسمیں ہیں، ایک وجودی اور دوسری عدمی۔ وجودی کا مطلب کی جانے والی عبادتیں چاہے وہ زبان سے ہویا دوسرے اعضاء سے، جیسے: نماز، سجدہ، رکوع ، تلاوت ، اذکار بیت اللہ کا طواف ، صفا مروہ کی سعی وغیرہ، یہ سب ’’وجودی عبادتیں‘‘ ہیں جو بدن یا جان سے متعلق ہیں۔ کچھ عبادتیں عدمی ہیں وہ بھی اظہارِ عظمت ہی کے لیے ہیں جیسےروزہ میں کھانا ترک کیا جائے پانی نہ پیا جائے، بیوی کے پاس نہ جایاجائے، حج کے موقع پردرخت نہ کاٹے جائیں، کھٹمل نہ ماراجائے، جوں نہ ماری جائے ، کسی جانورکا شکار نہ کیا جائے وغیرہ،یہ عبادتیں عدمی ہیں یعنی یہ نہ کرنے والے کام ہیں۔یہ سب محض اللہ تبارک وتعالیٰ کی عظمت ظاہر کرنے کیلئے ہیں۔ مالی عبادات کی بھی مختلف صورتیں ہیں جیسے زکوٰۃ، صدقۂ فطر،قربانی ،غلام کا آزاد کرنا وغیرہ۔ یہ ایسی چیزیں ہیں جس میں اللہ تعالیٰ نے اپنی عظمت ظاہر کرنے کا جو طریقہ مقررکیاہے وہ کسی اور کیلئے نہیں کیا جاسکتا، سجدہ،رکوع،نماز،روزہ،نذر،اعتکاف، طواف،سعی،قربانی یہ تمام عبادتیں سوائے اللہ کے کسی اور کے لئے نہیں کی جاسکتیں، کیونکہ’’ایاک نعبد‘‘ میں حق تعالیٰ سے عبادت کا معاہدہ ہوا ہے،اور عبادت کا مستحق بھی وہی ہے اس لئے کسی اور کے لئے اس کی گنجائش نہیں ہے، حق تعالیٰ شانہ نے عبادت کی جو صورتیں اپنے لیے خاص فرمالی ہیں، بندے کے لیے لازمی ہے کہ وہ اس میں کسی اورکو شریک نہ کرے۔عبادت میں شریک کرنا تو دور کی بات ہےاس امت میں کسی اور کے لئے عبادت کی مشابہت بھی جائز نہیں ہے۔ عبادت تو دور کی بات ہے بلکہ ان کے