موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
’’اب دیکھو اپنے کھانے اور اپنے مشروب کی جانب کہ وہ سڑا نہیں ‘‘ لیکن تمہاری سواری (گدھا)مرگیا ، اُس کی ہڈیاں بھی الگ الگ ہوگئیں۔ ایک دن میں تو ایسا ہو نہیں سکتا۔ پھر اُس کے بعد فرمایا کہ ہم نے تمہارا کھانا خراب نہیں کیا اور تمہارا گدھا مرا ہوا ہے۔ اب ہماری قدرت دیکھو، ہم نے جو چاہا کیا۔ کھانے کو سو سال تک خراب ہونے نہیں دیا حالانکہ وہاں کوئی فریج(Fridge) کا سسٹم بھی نہیں تھا۔ اِدھر گدھے کا یہ حال ہوگیا۔ پھر فرمایا: ﴿وَانْظُرْإِلٰى حِمَارِكَ وَلِنَجْعَلَكَ آيَةً لِلنَّاسِ وَانْظُرْ إِلَى الْعِظَامِ كَيْفَ نُنْشِزُهَا ثُمَّ نَكْسُوْهَا لَحْمًا﴾ ’’اور دیکھ اپنے گدھے کو اور ہم نے تجھ کو نمونہ بنانا چاہا لوگوں کے واسطے اور دیکھ ہڈیوں کی طرف کہ ہم ان کو کس طرح ابھار کر جوڑ دیتے ہیں پھر ان پر پہناتے ہیں گوشت ، پھر جب اس پر ظاہر ہوا یہ حال تو کہہ اٹھا کہ مجھ کو معلوم ہے کہ بیشک اللہ ہرچیز پر قادر ہے ۔ ﴿ فَلَمَّا تَبَيَّنَ لَهٗ قَالَ أَعْلَمُ أَنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ﴾۱؎ ’’جب یہ بات سامنے آگئی تو کہا کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے، وہ یقینا جو چاہتا ہے کرتا ہے۔‘‘حیات کے بعد موت،اور موت کے بعد حیات اللہ تعالیٰ کی قدرت میں ہے۔حضرت ابراہیم کا واقعہ: حضرت عزیر کے واقعہ کے بعد حق تعالیٰ نے ابراہیم کا واقعہ بیان فرمایا ،جو اسی مضمون سے متعلق ہے،ابراہیم نے پوچھا کہ اے اللہ! آپ مُردوں کو زندہ کیسے کریں گے؟ اللہ تعالیٰ نے پوچھا کہ کیا تم کو ہم پر ایمان نہیں ہے،کیا تم ایمان والے نہیں ہو؟ ابراہیم نے فرمایا کہ ایمان تو ہے لیکن چاہتا ہوں کہ دل کو اطمینان ہوجائے۔ ﴿وَلٰكِنْ لِّيَطْمَئِنَّ قَلْبِيْ﴾ ------------------------------ ۱؎:البقرۃ:۲۵۹۔