موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
متعدد رب کیوں نہیں؟ اس صفت میں کوئی حق تعالیٰ شانہ کے ساتھ شریک نہیں ہے۔وہ تنہا ہیں، ربّ ایک ہی ہوسکتا ہے،ایک سے زائد ربّ نہیں ہوسکتے۔۱؎جیسا کہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے ۔ ﴿لَوْ كَانَ فِيهِمَا آلِهَةٌ إِلَّا اللّٰهُ لَفَسَدَتَا﴾۲؎ ’’اور اگر آسمان و زمین میں خدا کے سوا اور معبود ہوتے تو زمین و آسمان درہم برہم ہوجاتے‘‘۔تعددربّ کی نفی پر ایک عقلی دلیل: دوسری بات یہ ہے کہ اگر کسی ایک چیز کا کسی کو ربّ بنایا جائے تواس ایک چیز کے لئے بہت سے امور کی ضرورت ہوتی ہے۔ مثلاً کسی کو روزی کا ربّ بنادیا جائے، تواب روزی ایسی چیز نہیں ہے کہ دوسری چیزوں سے اُس کا کوئی تعلق نہ ہو ۔کیونکہ اس کے لئے سورج ضروری ہے، سورج کے لئے آسمان ضروری ہے، اُس کے لئے اُس کی گردش ضروری ہے، اُس کے لئے اُس کی تپش ضروری ہے، اُس کے لئے چاند ضروری ہے، اُس کے لئے ہوائیں ضروری ہیں، اس کے لئے پانی ضروری ہے،اُس کے لئے زمین ضروری ہے، اُس کے لئے کھیتیاں ضروری ہیں، اُس کے لئے کاشت ضروری ہے،کاشت کے لئے کاشت کارضروری ہے،پھر اُس کا نکالنا ضروری ہے،اُس کے لئے اُس کو داسنا اور کھلیان کرنا ضروری ہے، اور پھر ان ساری چیزوں کا ایک نظام ہے یہ چیزیں دوسری چیزوں کے ساتھ جڑی ہوئی ہیں ۔اور ان کے پیچھے ان کے کرنے والوں کا ہونا بھی ضروری ہے، ------------------------------ ۱؎ : اس کی تفصیل حضرت کی ایک کتاب درس ِعقیدۃ الطحاوی عقیدۂ توحیدکے ضمن میں مفصل مذکور ہے وہاں مطالعہ کرسکتے ہیں۔ ۲؎: الانبیاء:۲۲۔