موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
سب سے پہلے نازل ہونے والی آیت: آیت: بمعنی نشانی کیونکہ یہ اپنے پہلے والے کلام کے بعد والے کلام سے جدا ہونے پر نشانی ہوتی ہے۔۱؎ عرف میں کلماتِ قرآن کے اس حصہ کوآیت کہتے ہیں جس کو فصل کرکے دوسرے حصہ سے جدا کردیا گیا ہو۔(صاوی) قرآن کریم کی کل آیتیں(۶۶۱۶)اور اس سلسلہ میں مختلف اقوال بھی ہیں ۔آنحضرت ﷺ پر قرآن کریم کی سب سے پہلی جو آیتیں اُتریں وہ صحیح قول کے مطابق کہ سورۂ علق کی ابتدائی آیات ہیں،صحیح بخاری میں حضرت عائشہاس کا واقعہ یہ بیان فرماتی ہیں کہ آنحضرت ﷺ پر نزولِ وحی کی ابتداء تو سچے خوابوں سے ہوئی تھی، اس کے بعد آپﷺ کو خلوت میں عبادت کرنے کا شوق پیدا ہوا، اور اس دوران آپﷺ غار حرا میں کئی کئی راتیں گذارتے، اور عبادت میں مشغول رہتے تھے، یہاں تک کہ ایک دن اسی غار میں آپﷺ کے پاس اللہ تعالیٰ کی جانب سے فرشتہ آیا اور اس نے سب سے پہلی بات یہ کہی کہ ’’اقرأ‘‘ (یعنی پڑھو) حضورﷺ نے فرمایا کہ ’’میں پڑھا ہوا نہیں ہوں‘‘ اس کے بعد خود حضورﷺ نے واقعہ بیان کیا کہ میرے اس جواب پر فرشتے نے مجھے پکڑا اور مجھے اس زور سے بھینچا کہ مجھ پر مشقت کی انتہاء ہوگئی ، پھر اُس نے مجھے چھوڑدیا ، اور دوبارہ کہا کہ ’’اقرأ‘‘ میں نے جواب دیا کہ میں پڑھا ہوا نہیں ہوں، فرشتے نے مجھے پھر پکڑا اور دوبارہ اس زور سے بھینچا کہ مجھ پر مشقت کی انتہاء ہوگئی، پھر اس نے مجھے چھوڑ کر کہا کہ ’’اقرأ‘‘ میں نے جواب دیا کہ ’’ میں پڑھا ہوا نہیں ہوں‘‘ اس پر اُس نے مجھے تیسری مرتبہ پکڑا اور بھینچ کر چھوڑدیا پھر کہا: ﴿ اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِيْ خَلَقَ ، خَلَقَ الْإِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍ، اقْرَأْ وَرَبُّكَ الْأَكْرَمُ ، الَّذِيْ عَلَّمَ بِالْقَلَمِ، عَلَّمَ الْإِنْسَانَ مَا لَمْ يَعْلَمْ ﴾ ’’پڑھو اپنے اس پروردگار کے نام سے جس نے پیدا کیا، جس نے انسان کو منجمد خون سے پیدا کیا، پڑھو اور تمہارا پروردگار سب سے زیادہ کریم ہے،جس نے قلم سے تعلیم دی،انسان کو ان چیزوں کی تعلیم دی جن کو وہ نہیں جانتا تھا‘‘۔ ------------------------------ ۱؎ :ابن کثیر: ۱۴۔