موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
’’(حکم ہوگا کہ) اسے پکڑ لو اور طوق پہنا دو ۔ پھر اسے دوزخ کی آگ میں جھونک دو ۔ پھر ایک زنجیر میں جس کا طول ستر گز ہے اس کو جکڑ دو ‘‘ ﴿وَتَرَى الْمُجْرِمِيْنَ يَوْمَئِذٍ مُّقَرَّنِيْنَ فِي الْأَصْفَادِ ، سَرَابِيْلُهُمْ مِّنْ قَطِرَانٍ وَتَغْشٰى وُجُوهَهُمُ النَّارُ﴾۱؎ ’’اور اس دن تم گنہگاروں کو دیکھو گے کہ زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں۔ ان کے کرتے گندھک کے ہوں گے اور انکے مہینوں کو آگ لپٹ رہی ہو گی۔ ‘‘قیامت کی ہولناکی سے حاملہ بچہ جن دے گی: ﴿ يَوْمَ تَرَوْنَهَا تَذْهَلُ كُلُّ مُرْضِعَةٍ عَمَّا أَرْضَعَتْ وَتَضَعُ كُلُّ ذَاتِ حَمْلٍ حَمْلَهَا،وَتَرَى النَّاسَ سُكَارىٰ وَمَا هُمْ بِسُكَارٰىْ وَلَكِنَّ عَذَابَ اللّٰهِ شَدِيدٌ ﴾۲؎ ’’(اے مخاطب) جس دن تو اس کو دیکھے گا (اس دن یہ حال ہوگا کہ) تمام دودھ پلانے والی عورتیں اپنے بچوں کو بھول جائیں گی اور تمام حمل والیوں کے حمل گر پڑیں گے اور لوگ تجھ کو متوالے نظر آئیں گے مگر وہ متوالے نہیں ہوں گے بلکہ (عذاب دیکھ کر) مدہوش ہو رہے ہوں گے بیشک خدا کا عذاب بڑا سخت ہے ‘‘۔بچے بوڑھےہو جائیں گے: ﴿فَكَيْفَ تَتَّقُوْنَ إِنْ كَفَرْتُمْ يَوْمًا يَّجْعَلُ الْوِلْدَانَ شِيْبًا﴾۳؎ ’’ اگر تم بھی (ان پیغمبر کو) نہ مانو گے تو اس دن سے کیونکر بچو گے جو بچوں کو بوڑھا کر دے گا ‘‘ دنیا میں کبھی کسی کے اوپر اتنی آفت نہیں پڑی کہ بچے کے بال اچانک سفید ہوجائیں لیکن اُس دن بچے بھی بوڑھے ہوجائیں گے، اُن کے بال سفید ہوجائیں گے۔ ------------------------------ ۱؎:ابراہیم:۴۹، ۵۰۔ ۲؎:الحج:۲۔ ۳؎:المزمل:۱۷۔