موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
شریعت کو دیکھنا چاہئے کہ شریعت کس کے ساتھ کیسا ادب و احترام کا حکم دیتی ہے۔ حق تعالیٰ شانہ نے محبت و عظمت کی بہت سی صورتیں رکھی ہیں۔ جیسے آپ ﷺکی تعظیم کی جائے گی، آپ سے محبت کی جائے گی، آپ کی اطاعت کی جائے گی یہ آپ کے حقوق میں سے ہے، مگر اللہ تعالیٰ نے اپنے سامنے عاجزی اختیار کرنے کے جو طریقے مقرر کردیے ہیں وہ محبت اور عقیدت میں آپ ﷺکے لئے نہیں کئے جاسکتے،جب آپﷺ پر اس کی حد لگادی گئی تو پھر دوسروں کے بارے میں سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اگر مخلوق کسی کیلئے احترام میں آگے سے آگے جاسکتی ہے تو وہ سرکاردو عالم ﷺ کی ذاتِ مبارکہ ہے، وہاں پر یہ حد بندی قائم کردی گئی تو دوسروں کا کیا سوال ؟توحیدِ الوہیت اور توحیدِ عبودیت دونوں ضروری ہیں: توحید الوہیت اور توحید عبودیت یعنی معبود ہونے میں بھی اللہ تعالیٰ کو ایک ماننا ضروری ہےاور عبادت کرنے میں بھی صرف تنہا اللہ کی عبادت کرنا ضروری ہے۔ مشرکینِ مکہ توحیدِ الوہیت کے قائل تھے۔ وہ کہتے تھے کہ آسمان و زمین کا خالق و مالک اللہ ہی ہے اور ربّ اللہ ہے، ہم کو پیدا کرنے والا اللہ ہے، ہماری موت و حیات اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے۔اس کے باوجود حق تعالیٰ شانہ نے انہیں مشرک بتایا۔ وہ کون سی بات تھی جس پر انہیں مشرک بتایا گیا، وہ بات یہ تھی کہ وہ شرکِ عبودیت میں مبتلا تھے۔وہ غیراللہ کی عبادت کرتے تھے اور ان کے بارے میں انہوں نے یہ سمجھ رکھا تھا کہ یہ اللہ کے مقرب ہیں۔ اللہ کے پاس ہماری شفاعت کریں گے: ﴿مَا نَعْبُدُهُمْ إِلَّا لِيُقَرِّبُوْنَا إِلَى اللّٰهِ زُلْفٰى ﴾۱؎ ’’ہم لوگ ان کی عبادت صرف اس لیے کرتے ہیں کہ یہ لوگ ہمیں اللہ سے قریب کردیں گے۔‘‘ ------------------------------ ۱؎:زمر :۳۔