موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ فاتحہ |
|
(۴)ام الکتاب۔(۵)ام القرآن ۔ ترمذی شریف کی ایک روایت میں اس کی صراحت بھی ہے کہ آپﷺ نے ارشاد دفرمایا کہ الحمد للہ ،ام القرآن ہے،ام الکتاب ہےاور سبع مثانی ہے۔ (۶)مثانی بھی اس کا ایک نام ہے،کیونکہ اس کے معنیٰ دہرانے اور بار بار پڑھنے کے ہیں ،چونکہ یہ آیات بار بار دہرائی جاتی اور پڑھی جاتی ہیں ،اس لئے اس کو مثانی بھی کہا جا تا ہےجیساکہ سابقہ حدیث میں آپ ﷺ نے اس کو مثانی کہا ہے۔ (۷)قرآن عظیم ،کیونکہ یہ سورت قرآن مجیدکے تمام علوم کو جامع ہے ۔ (۸)شفا ،کیونکہ آپﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’فَاتِحَةُ الْكِتَابِ شِفَاءٌ مِنْ كُلِّ سَمٍّ‘‘کہ فاتحۃ الکتاب ہر زہر سے شفا ہے۔اس وجہ سے اس کو سورۂ شفا بھی کہتے ہیں۔ (۹)اس کا ایک نام اساس بھی ہے،اس کے معنی اصل ،بنیاد ،جڑ اور ابتداء کے آتے ہیں،ایک مرتبہ حضرت شعبیسے کولہے میں درد کی شکایت کی گئی تو انہوں نے کہا کہ تم پر قرآن مجید کی اساس یعنی فاتحۃ الکتاب (سورۂ فاتحہ) لازم ہے،(اس سے علاج کرو)کیونکہ ابن عباس سےمیں نے سنا ہے کہ ہر چیز کی ایک اساس اور بنیاد ہوتی ہے ، دنیاکی اساس مکہ ہے اس لئے کہ زمین اسی سے پھیلائی گئی ہے،آسمانوں کی اساس عریب ہے اور وہ ساتواں آسمان ہے،اور زمینوں کی اساس عجیب ہے اور وہ سب سے آخری ساتویں زمین ہے۔اور جنتوں کی اساس جنت عدن ہے جس پر جنت کی بنیاد ہے،اور جہنم کی اساس درک ہے جو سب سے نیچے اور ساتویں نمبر پر ہے،اور مخلوق کی اساس حضرت آدم ہیں اور انبیاء کی اساس حضرت نوح ہیں،اور بنی اسرائیل کی اساس یعقوب ہیں،اور کتابوں کی اساس قرآن مجید ہے،اور قرآن مجید کی اساس