معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
بر سر و چہرہ تو آبِ سر د زن بفسری تا نارِ قہرِ خویشتن اور حالتِ غضب میں اپنے چہرے و سر پر سرد پانی ڈالو تاکہ تم اپنے قہر کی آگ کو بجھاسکو۔ قہرِ خود بفسر ز یادِ قہرِ حق تا بیابی روزِ محشر مہرِ حق اپنے قہر کو حق تعالیٰ کے قہر کی یاد سے مغلوب کردو تاکہ میدانِ محشر میں حق تعالیٰ کی رحمت کے مستحق ہوجاؤ۔ رو بگو از شیخِ خود ایں حال را تا بیابی ہمتِ اعمال را جا اور کسی شیخِ کامل سے اپنی اس بیماری کو بیان کر تاکہ ان ہدایات پر عمل کی ہمت اس کے فیض سے حاصل ہو۔دربیانِ ترکِ شہوتِ نفسانی شہوتِ نفس تو آرد در بلا زیں سبب اُفتی تو در چاہِ خطا تیرے نفس کی خواہش تجھے بلا میں مبتلا کرتی ہے اور اسی سبب سے تو گناہوں کے کنویں میں گرا کرتاہے۔ علتِ ہر جرم ایں شہوت بداں سر کشی ہر نفس زیں شہوت بداں ہرگناہ کی علت یہی شہوت ہوتی ہے اور ہر نفس کی سرکشی کا سبب یہی شہوت ہے۔