معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
توبہ کی سواری عجیب سواری ہے کہ ایک لمحے میں گناہوں کی پستی سے نکل کر فلک تک سیر کرتی ہے اور توبہ کرنے والا صاف ستھرا ہوکر اللہ کا پیارا ہوجاتاہے۔حکایتِ حکیم جالینوس ایک دفعہ کاذکر ہے کہ حکیم جالینوس نے اپنے دوستوں سے کہا کہ دواخانے سے مجھے فلاں نام کی دوا لادو۔ دوستوں نے کہا کہ یہ دوا تو آپ پاگلوں کو کھلایاکرتے ہیں۔ آپ کو کیا ہوگیا کہ جنون کی دوا طلب کررہے ہیں۔ جالینوس نے کہا: گفت در من کرد یک دیوانہ رو میری طرف ایک دیوانہ دیکھ رہاتھا۔ ساعتے در روئے من خوش بنگرید چشمکم زد آستینے بر درید جالینوس نے کہا: ایک گھنٹے تک وہ پاگل مجھے دیکھ کر مسرور ہوتارہا اور پھر آنکھ سے اشارہ بازی کی اور آستین کو پھاڑ ڈالا۔ گر نہ جنسیت بُدے در من ازو کے رخ آوردے بمن آں زشت رو اگر وہ میرا ہم جنس نہ ہوتایعنی میرے اندر بھی جنون کا مادہ اگر نہ ہوتا تو کب وہ بد صورت میری طرف اس طرح سے رخ کرتا ۔ کے پرد مرغے بجز با جنسِ خود صحبتِ ناجنس گورست و لحد کب کوئی چڑیا اڑتی ہے سوائے اپنی ہم جنس چڑیوں کے ساتھ اور غیر وناجنس کی صحبت تو ایسی ہی ہے جیسے کوئی زندہ ہی قبر میں ہو ۔ خلاصہ یہ کہ جالینوس نے کہا کہ کوئی وصف جب دو آدمیوں میں مشترک ہوتا