معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
گر ضعیفے در زمیں خواہد اماں غلغل افتد در سپاہِ آسماں اگر کمزور مظلوم ظلم سے تنگ آکر زمین میں امان تلاش کرتاہے توآسمان پر ملائک میں غلغلہ مچ جاتاہے۔ غلبۂ ترحم و درد سے۔ گر بنالد آسماں گریاں شود ور بگرید چرخ یا رب خواں شود اگر مظلوم آہ و نالہ کرتاہے توآسمان بھی اس کے ساتھ روتاہے اور اگرمظلوم روتا ہے تو آسمان بھی اس کی مدد کے لیے حق تعالیٰ سے فریاد کرتاہے۔ تا دلِ مردِ خدا نامد بدرد ہیچ قومے را خدا رسوا نہ کرد جب تک کسی قوم نے کسی اللہ والے کادل نہیں دکھایا اس وقت تک حق تعالیٰ نے اس قوم کورسوا نہیں کیا۔جاہ و منصب و طلبِ شہرت مال و منصب تا کسے آرد بدست طالبِ رسوائے خویشِ او شد ست جو شخص مال اور منصب کاحریص اور طالب ہوتاہے تو وہ دراصل اپنی رسوائی کاطالب ہوتاہے۔ فائدہ: مگرحق تعالیٰ بدون طلب اگر کسی کومنصبِ ارشادپرفائز فرماتے ہیں تو خود ہی اس کو اپنی خصوصی حفاظت میں رکھتے ہیں۔ یاکند بخل و عطاہا کم دہد یا سخا آرد بہ ناموضع نہد