معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
عبرت ناک چشم دید واقعہ ایک شخص گناہوں پر بہت دلیر تھا پھر بیمار ہوا، دس دن مرنے سے پہلے وہ سب باتیں کرلیتا تھا لیکن جب میرے ایک دوست نے اس سے توبہ کرنے کو کہا تو اس نے کہا سب حروف اور الفاظ نکلتے ہیں مگر یہ لفظ( توبہ) نہیں نکلتااور اسی حالت میں مرگیا۔ کیا دنیائے سائنس اس امر پرکچھ ریسرچ کرسکتی ہے کہ تمام حروف ایک انسان سے ادا ہوں اور توبہ کا لفظ اس کی زبان سے باوجود ارادہ اور فکر اور کوشش کے نہ ادا ہو۔ آخر ان چار حروف (ت و ب ہ) پر کس نے پہرہ بٹھادیا۔ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے ہر مسلمان کو اس بلا سے محفوظ فرماویں۔آمین۔ اندریں امت نہ بُد مسخِ بدن لیک مسخِ دل بود اے بو الفطن گناہ کی سزا سے پچھلی امتوں میں لوگ بندر،سور کتے ہوجاتے تھے اس امت سے مسخِ بدن کا عذاب رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے میں معاف کردیاگیاہے مگر مسخِ باطن کا عذاب جاری ہے یعنی اس امت میں گناہ کرتے کرتے دل مسخ ہوجاتاہے پھر حق اور باطل کی تمیز نہیں رہتی۔ اللہ تعالیٰ محفوظ فرمادیں۔ آمین۔ خلاصہ یہ ہے کہ اگر گناہوں کی عادت ہے اور چھوڑنے کی ہمت نہ ہورہی ہو تو بہ باربار ٹوٹ رہی ہو تو فورًا کسی دل کے معالج کو یعنی اللہ والے کو اپنا حال کہہ سناؤ۔ اس کی تدبیر پر عمل کرنے سے ان شاء اللہ تعالیٰ چند دن میں گناہوں کی عادت چھوٹ جاوے گی۔دربیانِ سببِ تاخیرِ قبولیتِ دعائے مؤمن اے بسا مخلص کہ نالد در دعا دودِ اخلاصش بر آید تا سما اے لوگو! بہت سے مخلص دعا میں نالہ کرتے ہیں اور ان کے اخلاص کا دھواں جو آہ و نالہ سے نکلتاہے آسمان تک پہنچتاہے۔