معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
فوائد جوع واحتما نفس فرعون ست ہیں سیرش مکن تا نیارد یادِ زاں کفرِ کہن نفس فرعون خصلت ہے، خبردار! اسے ضرورت سے زائد موٹا مت کروتاکہ اس کو اپنی شرارتیں پھر نہ یاد آنے لگیں۔ قوتِ معدہ زیں کہ وجود باز کن خوردنِ ریحان و گل آغاز کن اے مخاطب! ظاہری غذاؤں سے ذرا توجہ کچھ کم کرکے ریحان وگل کھانا شروع کر یعنی ذکر وعبادت کر۔ معدہ را خوکن بدیں ریحان و گل تابیابی حکمت و قوت رسل اپنے معدے کو عادی بناؤریحان و گل کی غذاکایعنی انوارذکرکی غذاکھاناشروع کردو۔ تاکہ انبیاء علیہم السلام کی غذااورحکمت (دینی فہم) سے تجھے کچھ عطاہوجاوے۔ گر خوری یکبار ازاں ماکولِ نور خاک ریزی بر سرِ نانِ تنور اگرایک بار بھی تویہ نورانی غذائیں کھالے گا یعنی حلاوتِ ذکروطاعت ومناجات کا لطف پاجاوے گا تو ان روٹیوں سے تجھے اس درجہ شغفِ بےجانہ رہے گا۔ بس بقدرِ ضرورت خوردن برائے زیستن کرے گا جب کہ اس وقت توزیستن برائے خوردن پرعمل کررہاہے ؎ قربان وہ کردیتا ہے جنت کی بہاریں پاتاہے جو قسمت سے مناجات کا عالم (مولاناشاہ محمداحمد صاحب پرتاب گڑھی)