معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
مختصر سوانحِ مولانا رومی آپ کا نام محمداور لقب جلال الدین تھا۔عرفِ عام میں مولانا رومی کے نام سے مشہور ہوئے، ۶۰۴ھ میں بمقامِ بلخ پیداہوئے، حضرت ابوبکر صدّیق رضی اللہ عنہ کی اولاد میں تھے، ان کے والد کانام بہاء الدینابن حسین بلخی ہے۔ محمد خوارزم شاہ المتوفی ۶۱۷ھ مولانا کا حقیقی ناناتھا۔ ۶۱۰ ہجری میں مولانا کے والدشیخ بہاء الدین بلخ چھوڑ کرنیشاپور گئے، حضرت خواجہ فریدالدین عطّاررحمۃ اللہ علیہ ملنے آئے،اس وقت مولانا کی عمرچھ سال کی تھی اور اپنے والد کے ہمراہ تھے۔حضرت خواجہ فریدالدین عطّار رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی مثنوی اسرارنامہ تبرّ کًا ہدیہ دی اور مولانابہاء الدین سے فرمایاکہ اس جوہرِ قابل سے غافل نہ رہنا،یہ ایک دن غلغلہ بلند کردے گا۔ مولانا نے ابتدائی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی، مولانا کے والد نے اپنے شاگردِ خاص ومریدِ بااختصاص مولانا برہان الدین کوان کا اتالیق مقررکیا، مولانا نے ان ہی کی اتالیقی میں تربیت پائی اور اکثر علوم ان سے حاصل کیے، ۱۸ سال کی عمرمیں مولانا کی شادی ہوئی اور اسی سال اپنے والد کے ہمراہ قونیہ آئے اور یہیں رہنے لگے۔ اپنے والد کے انتقال کے بعد۲۵سال کی عمر میں مولانا نے تکمیلِ علوم کے لیے شام کا سفر کیا،کچھ دن شہرحلب کے مدرسہ جلادیّہ کے دارالاقامہ میں قیام کرکے کمال الدین بن عدیم سے فیض حاصل کیا،پھر سات سال تک دمشق میں تحصیلِ علوم وفنون کرتے رہے، تمام مذاہب سے واقف تھے،علمِ کلام اور علمِ فقہ اور اختلافیات میں خاص ملکہ رکھتے تھے،فلسفہ وحکمت وتصوّف میں ان کا کوئی نظیر نہیں تھا۔ شیخ بہاء الدین رحمۃ اللہ علیہ کے انتقال کے بعد مولانا کے اتالیق سیّد برہان الدین رحمۃ اللہ علیہ نے نوسال تک علمِ باطن اور سلوک کی تعلیم بھی دی ، اس کے بعد مولانا کی عمرتعلیم وتدریس میں گزرنے لگی۔