معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
ہیں،ہرشیشی کی قیمت دوآنے ہے لیکن ایک شیشی میں عطرہے۔ اس کی قیمت پانچ روپیہ ہے اور دوسری میں پانی ہے اس کی قیمت دوآنے ہے۔ اور اگر پیشاب ہے تودوآنے بھی نہیں۔ پس اس شیشی کودوسری شیشی پرقیاس کرنا کیسے صحیح ہوگا؟ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے نیک اور مقبول بندوں کی عظمت اور ان کا احترام واکرام عطافرمائیں اور احمقانہ قیاس سے محفوظ فرمائیں۔ آمین۔ تاکہ ان کے ارشاد ومواعظ کی صحبتوں سے استفادے کی ہمیں حرص وطلب پیداہو اور اپنی حماقت کے باطل خیالات مانعِ استفادہ نہ ہوں۔حکایت کفرانِ نمرود حق تعالیٰ شانہٗ نے عزرائیل علیہ السلام(فرشتۂ موت) سے کہا کہ تم نے اب تک جتنے لوگوں کی روحیں قبض کی ہیں تم کو ان سب میں کس پر زیادہ رحم آیا۔ انہوں نے جواب دیا کہ سب ہی پر میرادل سوختہ ہوتاہے غم سے مگر آپ کے حکم کی تعمیل پر سرِتسلیم خم کرتاہوں۔ ارشاد ہوا کہ سب سے زیادہ کس پر دل رقیق اور غمگین ہوا۔ کہا: اے ہمارے رب! ایک واقعہ نے میرے دل کوسب سے زیادہ رقیق کیا تھا اور وہ یہ کہ ایک دن موجِ تیز پرہم نے آپ کے حکم سے ایک کشتی توڑدی۔ یہاں تک کہ ریزہ ریزہ ہوگئی۔ پھر آپ نے فرمایا کہ سب کی جان قبض کرلے سوائے ایک عورت اور اس کے بچے کے۔اس گروہ سے سب ہلاک ہوگئے بجز اس عورت کے اور اس کے بچے کے کہ دونوں ایک تختے پر رہ گئے۔ تختے کو وہ موجیں چلاتی تھیں، جب کنارے پر اس تختے کو ہوا نے ڈالا،تو دونوں کی خلاصی سے میرا دل خوش ہوا۔ پھر آپ نے فرمایا کہ اب ماں کی جان قبض کرو اور بچے کو تنہا چھوڑدو۔ آپ کے حکم سے جب میں نے ماں کی جان قبض کی اور بچے کو تنہا چھوڑا اور بچہ ماں سے جدا ہوگیا، اس وقت آپ خود جانتے ہیں کہ کس قدر مجھ کو تلخ معلوم ہوااور ہمارے دل پر کیا گزرگئی۔ مگر ہم آپ کے حکم کی تعمیل