معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
فائدہ : اس واقعہ سے حسبِ ذیل نصائح ملتے ہیں۔ ۱) کسی کو حقیر نہ سمجھنا چاہیے کہ بعض وقت تلافی اور توبہ اس صدقِ دل اور اخلاص اور خونِ جگر سے ہوتی ہے کہ تمام اعمال سے بالاتراور برتر ہوجاتی ہے اور آدمی کہاں سے کہاں پہنچ جاتاہے۔ مرکب تو بہ عجائب مرکب است تا فلک تا زد بہ یک لحظہ ز پست ترجمہ : مولانا فرماتے ہیں کہ توبہ کی سواری عجیب سواری ہے کہ پستی اور ذلّت سے عزت اور مقبولیت کی بلندی پر فی الفور پہنچادیتی ہے۔ ۲) اس واقعہ سے یہ سبق بھی ملتاہے کہ جب کوتاہی اعمال میں ہو حزن اور صدمہ اور خونِ جگر والی مناجات اور گریہ وازاری سے استغفار اور توبہ کرنی چاہیے کہ ایک آہ میں یہ سب کچھ شامل ہے ؎ میرا پیام کہہ دیاجاکے مکاں سے لامکاں اے میری آہِ بے نوا تو نے کمال کردیا (اختر ) ۳) اس واقعہ سے جماعت کے ساتھ نماز کی فکر واہتمام کا سبق بھی ملتاہے۔قصۂ اختلاف در تحقیقِ فیل ایک ملک میں ہاتھی کوکسی نے کبھی نہ دیکھا تھا، وہاں ہاتھی ہندوستان سے درآمد کیا گیا اور اس کو کسی تاریک گھر میں رکھا گیا۔ جہاں آنکھوں سے نظر نہ آتاتھا۔ تاریک گھر اور ہاتھی بھی سیاہ فام اور دیکھنے والوں کا ہجوم تھا،ہرشخص کو جب آنکھوں سے کچھ نہ دکھائی دیتا تو ہاتھ سے ٹٹول کرقیاس کرتا۔ جس شخص کے ہاتھ میں اس کا کان تھا اس نے کہا:یہ توایک بڑا سا پنکھا معلوم ہوتاہے اور جس شخص کا ہاتھ اس کی پشت پرتھا اس نے کہا:یہ تو مثل تخت ہے اور جس شخص کاہاتھ اس کے پاؤں پر تھا، اس نے ٹٹول کر