معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
اور 2) وَ اتَّبِعۡ سَبِیۡلَ مَنۡ اَنَابَ اِلَیَّ ؎ ترجمہ :نمبر۱)تحقیق کہ گمان حق کے مقابلے میں کچھ مفید نہیں، نکرہ تحت النفی واقع ہے جو فائدہ عمومِ نفی کا دیتاہے۔ نمبر۲)جولوگ ہماری طرف کامل طور پر متوجہ ہیں ان کی تابعداری کرو یعنی ان کی اتباع ہی کی برکت سے تمھیں بھی دولتِ انابت عطاہوگی۔حکایتِ دبّاغ اور اس کا علاج دبّاغ جو خام چمڑوں کی دباغت کرتے ہیں اور خام چمڑوں کی بدبوسے ان کا دماغ مانوس ہوجاتاہے۔ ایک دبّاغ ایک دن بازار سے گزررہاتھا کہ اچانک عطّاروں کے بازار میں پہنچ گیا اور یہ عطر فروشوں کی دوکان کی خوشبو کا تحمل نہ کرسکاکیوں کہ بدبودار ماحول میں رہتے رہتے بدبو اس کی طبیعتِ ثانیہ بن چکی تھی۔ پس عطر کی خوشبو سے یہ شخص بے ہوش ہوکر سڑک کے کنارے گرپڑا۔ ایک خلق کا ہجوم ہوگیا، کوئی وظیفہ دم کررہاہے، کوئی اس پر گلاب کا پانی چھڑک رہاہے،کوئی ہاتھ پاؤں کے ہتھیلی اور تلووں کی مالش کررہاہے لیکن ان تدابیر سے بجائے افاقہ ہونے کے بے ہوشی اور بڑھتی جارہی تھی اس کے بھائی کو جب خبر ہوئی تو دوڑ کر آیا اور فورًا خوشبو سونگھ کر سمجھ گیا کہ یہ اسی خوشبو سے بے ہوش ہواہے، اس نے اعلان کیا کہ خبردار! اب اس پر نہ تو گلاب پاشی کی جاوے اور نہ کوئی اور خوشبو قریب لائی جاوے۔ یہ فورًا وہاں سے غائب ہوگیااور کتے کا پائخانہ آستین میں چھپاکرہجوم کو چیرتاہوا بھائی کے پاس پہنچا اور اس کی ناک میں داخل کردیا اور اس کی بدبوسے فورًا اسے ہوش آگیا۔ خلق حیران رہ گئی کہ اس کے بھائی نے کونسا قیمتی لخلخہ سونگھادیا جو یہاں عطّاروں کے پاس بھی نہ مل سکاتھا۔ ------------------------------