معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
ظہورِ قدرت در معجزات ایں جہاں محدود آں خود بے حدست نقش و صورت پیشِ آں معنیٰ سدست یہ جہاں محدود ہے اور وہ جہاں غیر محدود ہے مگر اس جہاں کے نقش و نگار اس عالم کے آگے دیوار کی طرح حائل ہیں جو اس کی طرف متوجہ نہیں ہونے دیتے۔ صد ہزاراں نیزۂ فرعون را در شکست آں موسی با یک عصا وہ وزیر تو کیا چیز تھا فرعون کے لاکھوں نیزے اس ایک لاٹھی والے پیغمبر حضرت موسیٰ علیہ السلام نے توڑ ڈالے یعنی اس کی طاقت تباہ کردی۔ صد ہزاراں طِبِّ جالینوس بود پیشِ عیسیٰ و دمش افسوس بود اور جالینوس کی لاکھوں طباعتیں تھیں جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور ان کی پھونک کے آگے ایک کھیل ثابت ہوئیں۔ صد ہزاراں دفترِ اشعار بود پیشِ حرفِ امیّے اش عار بود اور عربی شاعری کے لاکھوں دفتر تھے جن پر فخر کیاجاتاتھا۔ مگر اللہ کے ایک اُمّی پیغمبرصلی اللہ علیہ وسلم کے سنائے ہوئے کلام اللہ کے آگے موجبِ عار تھے۔تعلیمِ فنائیت باچناں غالب خداوندے کسے چو نمیرد گر نبا شد او خسے اگر کوئی شخص کمینہ اور کوتاہ اندیش نہ ہو تو ایسے غالب خداوند کے آگے کیوں نہ اپنے کوفنا سمجھے۔