معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
گفت زانکہ مصطفی دست و دہاں بس بمالید اندریں دستار خواں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ اس کا سبب یہ ہے کہ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دستر خوان سے بارہا اپنے دستِ مبارک اور لبِ مبارک کو صاف کیا تھا ۔ اب مولانانصیحت فرماتے ہیں۔ اے دل ِ ترسندہ از نار و عذاب باچناں دست و لبے کن اقتراب اے وہ شخص جس کا دل جہنم کی آگ اور عذاب سے خوف زدہ ہو اس کو چاہیے کہ ایسے مبارک ہاتھوں اور لبوں سے قریب ہوجاوے۔ جس کا طریقہ صرف اتباعِ سنت ہے ؎ چوں جمادے را چنیں تشریف داد جانِ عاشق را چہا خواہد کشاد جب جمادات کو مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک لبوں نے یہ شرافت عطا فرمائی ۔ تو اپنی عاشق جانوں کو تو نجانے کیا کچھ عطا فرمایاہوگا۔ فائدہ : جب دسترخوان کو حسی قرب سے یہ شرف عطا ہوا تو اتباعِ سنت جو قربِ معنوی اور قربِ حقیقی ہے اس سے تو کیا ہی کچھ انعامات دونوں جہاں میں عطاہوتے ہیں، اللہ تعالیٰ ہم سب کو توفیقِ اتباعِ سنت نصیب فرماویں اور اس عظیم نعمت پر حریص فرماویں۔ آمین۔حکایتِ دزد در عہدِ حضرت عمر ایک چور زمانۂ خلافتِ حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ میں جلّادوں کے سپرد کیا گیا۔ اس نے فریاد کی کہ مجھے معاف کردیاجاوے، یہ پہلی بار کاجرم ہے آیندہ نہ کروں گا ۔ بانگ زد آں دزد کے میرِ دیار اولیں بارست جرمم در گذار