معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
معلوم کہاں اور کس وقت ہم دنیا سے حساب کے لیے طلب کرلیے جائیں۔ رہ کے دنیا میں بشر کو نہیں زیبا غفلت موت کا دھیان بھی لازم ہے کہ ہر آن رہے جو بشر آتا ہے دنیا میں یہ کہتی ہے قضا میں بھی پیچھے چلی آتی ہوں ذرا دھیان رہےقصّہ حسنِ تدبیر تشنہ لب برلبِ دریا ایک دریاکے کنارے ایک تشنہ لب(پیاسا) بیٹھاتھا اور دریا کے کنارے ایک دیوارحائل تھی۔ بر لبِ جو بود دیوارِ بلند بر سرِ دیوار تشنہ درد مند کسی نہرکے کنارے بلند دیوارتھی اور دیوارپر ایک شخص پیاسِ شدید میں مبتلا تھا۔ پانی کے لیے بے قرار تھا۔ اور پانی سے یہ دیوار حائل اور مانع تھی، اس شخص نے دیوار سے ایک اینٹ پانی میں پھینک دی، پانی کی آواز سے اس کوبہت مسرّت اورتسلی ہوئی، اس نے بار بار دیوار سے ایک ایک اینٹ نکال کرپانی میں ڈالنا شروع کیا۔ پانی نے اس سے کہاتم مجھے اینٹ سے کیوں مارتے ہو،اس میں تمہارا کیا فائدہ۔ تشنہ نے کہا: اس میں دوفائدے ہیں: فائدۂ اول سماعِ بانگِ آب کو بود مر تشنگاں را چوں رُباب اول فائدہ پانی کی آواز سنناہے کہ پیاسوں کے لیے یہ آواز مثلِ سازِخوش آواز ہے۔ پستیٔ دیوار قربے می شود فصلِ اود رمانِ وصلے می شود